Maktaba Wahhabi

451 - 505
فُضِّلَ عَلَیْہِ غَیْرُہٗ مِنْ ذٰلِکَ، فَإِنَّہٗ یَضْمَحِلُّ عِنْدَہٗ مَا أَنْعَمَ اللّٰہُ عَلَیْہِ بِہٖ مِنَ النِّعَمِ وَیَحْتَقِرُھَا، فَلَا یَحْسَبُہَا نِعَمًا، فَیَنْسٰی حَقَّ اللّٰہِ فِیْہَا۔ وَرُبَمَا حَمَلَہٗ ذٰلِکَ النَّظْرُ إِلٰی أَنْ تَمْتَدَّ عَیْنُہُ إِلَی الدُّنْیَا، فَیُنَافِسُ أَھْلَھَا، وَیَتَقَطَّعُ لَحَسْرَۃِ فَوْتِھَا، وَیَحْسُدُ أَھْلَھَا، وَذٰلِکَ ھُوَ الْھَلَاکُ فِيْ الدُّنْیَا وَالْآخِرَۃِ۔‘‘[1] [’’یعنی اس شخص سے عبرت حاصل کرو جس پر تمہیں مال، تخلیق اور عافیت کے اعتبار سے فوقیت دی گئی ہے، (اس طرح) تمہارے لیے اللہ تعالیٰ کی (نازل کردہ) نوازشات نمایاں ہو جائیں گی اور تم اُن کی بنا پر اُن (یعنی اللہ تعالیٰ) کا شکر بجا لاؤ گے اور نعمت کا حق ادا کرو گے۔ یہ اس کے برعکس ہے، کہ کوئی شخص اپنے آپ پر (دنیوی اعتبار سے) برتری دئیے ہوئے شخص کو دیکھے، تو اللہ تعالیٰ کی عنایات اس قدر ماند پڑ جائیں گی اور حقیر نظر آئیں گی، کہ وہ انہیں نعمتیں ہی تصور نہیں کرے گا اور (نتیجہ یہ ہو گا کہ) وہ اِن کے حوالے سے اللہ تعالیٰ کا حق فراموش کر دے گا۔ بسا اوقات (صورت حال کا بگاڑ یہاں تک اسے پہنچا دے گا، کہ) وہ دنیا کی طرف (للچائی ہوئی) نظروں سے دیکھے گا اور دنیا داروں کی دوڑ میں شامل ہو جائے گا۔ پھر دنیا کے میسر نہ آنے پر حسرت سے ٹکڑے ٹکڑے ہوتا رہے گا اور دنیا والوں سے حسد کرے گا۔ یہی دنیا و آخرت میں بربادی ہے۔‘‘] ب: امام حاکم نے حضرت عبداللہ بن شِخِّیر رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے، (کہ) انہوں نے بیان کیا: ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’أَقِلُّوْا الدُّخُوْلَ عَلَی الْأَغْنِیَائِ، فَإِنَّہٗ قَمِنٌ أَنْ لَا تَزْدِرُوْا نِعَمَ اللّٰہِ عَزَّوَجَلَّ۔‘‘[2]
Flag Counter