Maktaba Wahhabi

365 - 505
iii: شیخ سعدی: ’’أَيْ: ھَلْ یُجِیْبُ الْمُضْطَرَّ الَّذِيْ أَقْلَقَتْہُ الْکُرُوْبُ، وَتَعَسَّرَ عَلَیْہِ الْمَطْلُوْبُ، وَاضْطَرَّ لِلْخَلَاصِ مِمَّا ھُوَ فِیْہِ إِلَّا اللّٰہُ وَحْدَہٗ؟ وَمَنْ (یَکْشِفُ السُّوْٓئَ)، أَيْ: اَلْبَلَآئَ، وَالشَّرَّ، وَالنَّقْمَۃَ، إِلَّا اللّٰہُ وَحْدَہٗ؟‘‘[1] [’’یعنی کوئی اُس لاچار کی فریاد رسی کرنے والا ہے، جسے غموں نے بے چین کر رکھا ہو اور مقصود کا حصول اس کے لیے بہت کٹھن ہو چکا ہو؟ (یَکْشِفُ السُّوْٓئَ) یعنی تنہا اللہ تعالیٰ کے علاوہ کون اُس کی مصیبت، شر اور عذاب کو دُور کر سکتا ہے؟‘‘] ۲: امام ترمذی نے حضرت سلمان رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے، (کہ) انہوں نے بیان کیا: ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’لَا یَرُدُّ الْقَضَآئَ إِلَّا الدُّعَائُ، وَ لَا یَزِیْدُ فِيْ الْعُمُرِ إِلَّا الْبِرُّ۔‘‘[2] [دعا کے سوا کوئی (چیز) قضا کو ردّ نہیں کرتی اور عمر میں نیکی کے علاوہ کوئی (چیز) اضافہ نہیں کرتی]۔ شرحِ حدیث: حضراتِ محدّثین کے [دعا کے قضا کو ردّ کرنے] کے بیان کردہ معانی میں سے دو درجِ ذیل ہیں:
Flag Counter