Maktaba Wahhabi

69 - 505
-۱- شکر کرتے رہنا تمہید: نعمتیں عطا کرنے والے ربِّ کریم کا شکر کرتے رہنا بندے کو غضبِ الٰہی سے بچاتا اور ان کے عذاب سے محفوظ کرتا ہے۔ امام ابن قیم لکھتے ہیں: اَلشُّکْرُ حَارِسُ النِّعْمَۃِ مِنْ کُلِّ مَا یَکُوْنُ سَبَبًا لِزَوَالِہَا۔[1] نعمت کے زوال کے ہر سبب کے مقابلے میں، اُس کی چوکیداری کرتا ہے۔ حضرت امام رحمہ اللہ ہی نے تحریر کیا ہے: ’’فَمَا حَرَسَ الْعَبْدُ نِعْمَۃَ اللّٰہِ عَلَیْہِ بِمِثْلِ شُکْرِھَا، وَ لَا عَرَضَہَا لِلزَّوَالِ بِمِثْلِ الْعَمَلِ فِیْہَا بِمَعَاصِيْ اللّٰہِ، وَ ھُوَ کُفْرَانُ النِّعْمَۃِ، وَ ھُوَ بَابٌ إِلٰی کُفْرَانِ الْمُنْعِمِ۔‘‘[2] ’’بندہ کسی بھی چیز کے ساتھ اللہ تعالیٰ کی عطا کردہ نعمت کی ایسی حفاظت نہیں کرتا، جیسی کہ شُکر کے ساتھ کرتا ہے۔ وہ کسی بھی چیز کے ساتھ نعمتوں کو اتنا بربادی کا نشانہ نہیں بناتا، جس قدر کہ ان نعمتوں کے ساتھ اللہ تعالیٰ کی نافرمانی کے کام کر کے بناتا ہے۔ یہی نعمت کی ناقدری ہے اور یہ اَلْمُنْعِمْ [یعنی انعام فرمانے والے اللہ تعالیٰ] کے کفر کا دروازہ ہے۔‘‘ ذیل میں شکر کے حوالے سے گفتگو … پہلوؤں سے ملاحظہ فرمائیے:
Flag Counter