Maktaba Wahhabi

410 - 505
[ترجمہ: ’’کوئی معبود نہیں مگر اللہ تعالیٰ، نہایت بردبار، بہت ہی کرم والے، اللہ تعالیٰ (ہر عیب سے) پاک ہیں اور اللہ تعالیٰ بابرکت ہیں، عرشِ عظیم کے رب اور تمام تعریف سارے جہانوں کے رب اللہ تعالیٰ کے لیے ہیں] امام نسائی کی روایت کے الفاظ ہیں: ’’وَ أَمَرَنِيْ: ’’إِنْ نَزَلَ بِيْ کُرْبَۃُ أَوْ شِدَّۃٌ أَنْ أَقُوْلَہَا:‘‘] [’’اور مجھے حکم دیا: ’’اگر مجھے کوئی سخت غم اور مصیبت یا بہت سختی آئے، تو میں کہوں۔‘‘] دو واقعات: سلف صالحین اس دعا کو پڑھا کرتے تھے۔ اسی بارے میں دو واقعات ذیل میں ملاحظہ فرمائیے: اسی سلسلے میں دو واقعات ذیل میں ملاحظہ فرمائیے: ii: دعا نہ ہونے کے باوجود دعا کہنا: مذکورہ بالا کلمات میں [دعا نہ ہونے] کے باوجود اُسے [دعا] کیوں کہا گیا؟ محدثین کرام نے اس سوال کا جواب دیا ہے۔ علامہ قرطبی نے تحریر کیا ہے: جواب (یہ ہے)، کہ اسے دعا دو وجوہات کی بنا پر کہا گیا:
Flag Counter