Maktaba Wahhabi

154 - 505
امام نووی لکھتے ہیں: ’’قَالَ الْعُلَمَائُ: ’’مَعْنَاہُ۔ یُبْعَثُ عَلَی الْحَالَۃِ الَّتِيْ مَاتَ عَلَیْہَا۔‘‘[1] [علماء نے بیان کیا: ’’جس حالت میں فوت ہو گیا، اسی میں اٹھایا جائے گا۔‘‘ امام احمد اور امام حاکم کی روایت: اُس کے الفاظ حسبِ ذیل ہیں: ’’مَنْ مَّاتَ عَلٰی شَيْئٍ بَعَثَہُ اللّٰہُ عَلَیْہِ۔‘‘[2] [کسی چیز (یعنی قول و عمل) پر مرنے والا اسی (قول و عمل) پر اٹھایا جائے گا]۔ اے اللہ کریم! ہمیں اپنی پسندیدہ حالت ہی میں موت کا وقت نصیب فرمانا۔ آمین یَا ذَا الْجَلَالِ وَ الْإِکْرَامِ۔ -۶- تنگی میں قربِ الٰہی پانے کی غرض سے آسودگی میں نیکیاں کرنا بندے کو چاہیے، کہ خوش حالی، آسودگی اور سکھ چین کے زمانے میں زیادہ سے زیادہ نیکیاں کما لے، کیونکہ ایسے کرنے والے لوگوں کی اللہ تعالیٰ عسرت، تنگی، پریشانی اور مصیبتوں کے زمانے میں قدر افزائی فرماتے اور اُن نیک اعمال کی برکت سے اُن کی دعاؤں کو شرفِ قبولیت عطا فرماتے ہیں۔ دو دلائل:
Flag Counter