Maktaba Wahhabi

244 - 505
رُبَّ أَمْرٍ تَتَّقِیْہِ جَرَّ أَمْرًا تَرْتَضِیْہِ خَفِيَ الْمَحْبُوْبُ مِنْہُ وَبَدَا الْمَکْرُوْہُ فِیْہِ[1] [بعض باتیں، جن سے تم ڈرتے تھے، وہ تمہارے لیے پسندیدہ نتیجہ لائیں اُن میں پسندیدہ بات (ابتدا میں) چھپی رہی اور ناپسندیدہ (بات) ظاہر ہوئی]۔ ii: ارشادِ ربانی: {وَ عَاشِرُوْہُنَّ بِالْمَعْرُوْفِ فَاِنْ کَرِہْتُمُوْہُنَّ فَعَسٰٓی أَنْ تَکْرَہُوْا شَیْئًا وَّ یَجْعَلَ اللّٰہُ فِیْہِ خَیْرًا کَثِیْرًا}[2] [اور ان (بیویوں) کے ساتھ اچھے طریقے سے رہو، پھر اگر تم انہیں ناپسند کرو، تو ہو سکتا ہے، کہ تم ایک چیز کو ناپسند کرو اور اللہ تعالیٰ اس میں بہت سی بھلائی رکھ دیں]۔ اللہ تعالیٰ نے خاوندوں کو اس بات کی تلقین فرمائی، کہ وہ بیویوں کو ناپسند کرنے کے باوجود اپنے پاس رکھیں اور اُن سے حسن سلوک کریں، کیونکہ ممکن ہے، کہ اللہ تعالیٰ ان کے لیے اُن کی نگاہوں میں ناپسندیدہ بیویوں میں بہت سی خیر رکھ دیں۔ دو مفسرین کے بیانات: i: شیخ ابن عاشور نے قلم بند کیا ہے: ’’وَھٰذِہٖ حِکْمَۃٌ عَظِیْمَۃٌ۔ إِذْ قَدْ تَکْرَہُ النُّفُوْسُ مَا فِيْ عَاقِبَتِہٖ خَیْرٌ، فَبَعْضُہٗ یُمْکِنُ التَّوَصَّلُ إِلٰی مَعْرَفَۃِ مَا فِیْہِ مِنَ الْخَیْرِ عِنْدَ
Flag Counter