Maktaba Wahhabi

127 - 505
’’اللہ تعالیٰ سود کے مال سے برکت چھین لیتا ہے اور صدقات کو بڑھاوا دیتا ہے۔ یہ امر مشاہد ہے، کہ سود خور کا مال بظاہر تو بڑھتا ہے، لیکن اُس کی برکت اُس سے چھین لی جاتی ہے۔ دنیا میں اُس کا سکون چھِن جاتا ہے، اولاد نالائق ہو جاتی ہے اور قسم قسم کی پریشانیوں میں وہ گھِرا رہتا ہے اور آخرت میں تو عذابِ نار اُس کا انتظار کر ہی رہا ہے۔[1] اللہ تعالیٰ ہمیں ان دونوں گناہوں سے بچائیں اور امت میں اُن کا نام و نشان مٹا دیں۔ آمین یَا رَبَّ الْعَالَمِیْنَ۔ -xiv- ماپ تول میں کمی -xv- زکاۃ نہ دینا -xvi- اللہ تعالیٰ اور رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد کا توڑنا -xvii- شریعت الٰہیہ کے مطابق فیصلہ نہ کرنا ا: تین احادیث: ۱: امام ابن ماجہ اور امام حاکم نے حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے، (کہ) انہوں نے بیان کیا: ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہماری طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا: ’’یَا مَعْشَرَ الْمُہَاجِرِیْنَ! خَمْسٌ إِذَا ابْتُلِیْتُمْ بِہِنَّ، وَ أَعُوْذُ بِاللّٰہِ أَنَ تُدْرِکُوْھُنَّ۔ لَمْ تَظْہَرِ الْفَاحِشَۃُ فِيْ قَوْمٍ قَطُّ، حَتّٰی یُعْلِنُوْا بِہَا إِلَّا فَشَا فِیْہِمُ الطَّاعُوْنُ وَ
Flag Counter