Maktaba Wahhabi

369 - 505
وَ مَنْ إِذًا أَصَابَکَ عَامُ سَنَۃٍ، فَدَعَوْتَہٗ، أَنْبَتَ لَکَ، وَ مَنْ إِذًا کُنْتَ فِيْ أَرْضِ قَفْرٍ، فَأَضْلَلْتَ، فَدَعَوْتَہٗ، رَدَّ عَلَیْکَ۔‘‘ [میں صرف ایک اللہ عزوجل کی طرف بلاتا ہوں: وہ ذات، کہ اگر تمہیں کوئی تکلیف ہو، تو تم انہیں پکارو، تو وہ اُسے تم سے دُور کر دیں اور اگر تم قحط سالی میں مبتلا ہو اور اُن سے فریاد کرو، تو وہ تمہارے لیے (فصلوں) کو اگا دیں اور اگر تم چٹیل میدان میں ہو اور اپنی سواری کھو دینے پر اُن سے دعا کرو، تووہ اُسے تمہارے لیے واپس لے آئیں۔‘‘ انہوں نے بیان کیا: ’’فَأَسْلَمَ الرَّجُلُ۔‘‘[1] [’’تو (سوال کرنے والا) شخص مسلمان ہو گیا۔‘‘] مذکورہ بالا قرآن و سنت کی نصوص سے دو ٹوک انداز میں یہ حقیقت واضح ہو رہی ہے، کہ دعا نازل شدہ مصیبتوں کو دُور اور آنے والی مصیتوں سے محفوظ کرتی ہے۔ علاوہ ازیں ربِّ کریم نے لاچار اور مضطر کی داد رسی کی ضمانت خود دی ہے۔ مصیبتوں کے مارے ہوئے اور غموں کے ستائے ہوئے اس عظیم ہتھیار کے بارے میں غفلت اور کوتاہی کا شکار نہ ہوں۔ اے رب کریم! ہمیں، ہمارے اہل و عیال اور نسلوں کو اس ہتھیار سے خوب خوب فیض یاب ہونے والوں میں شامل فرما دیجیے۔ إِنَّکَ قَرِیْبٌ مُّجِیْبٌ۔ ب: دعا کے ذریعہ مصیبتوں سے نجات پانے کے تین واقعات: کتاب و سنت میں بیان کردہ متعدّد واقعات اس بات پر دلالت کرتے ہیں، کہ
Flag Counter