Maktaba Wahhabi

389 - 505
’’ہمیں اللہ تعالیٰ کافی ہیں اور وہ بہترین کارساز ہیں۔‘‘] ان کلمات کے ساتھ دعا کی قبولیت: i: رب کریم نے اپنے خلیل ابراہیم علیہ السلام کی فریاد قبول فرمائی جیسے کہ انہوں نے خود خبر دی ہے: {قَالُوا ابْنُوْا لَہٗ بُنْیَانًا فَأَلْقُوہُ فِی الْجَحِیْمِ۔ فَأَرَادُوْا بِہٖ کَیْدًا فَجَعَلْنَاہُمُ الْأَسْفَلِیْنَ}[1] [انہوں نے کہا: ’’اس کے لیے ایک عمارت بناؤ، پھر اُسے بھڑکتی آگ میں پھینک دو۔‘‘ پس انہوں نے اُن (یعنی ابراہیم علیہ السلام ) کے خلاف سازش کرنا چاہی، تو ہم نے انہی کو سب سے نیچا کر دیا]۔ ایک دوسرے مقام پر رب تعالیٰ نے فرمایا: {قَالُوْا حَرِّقُوْہُ وَ انْصُرُوْٓا اٰلِہَتَکُمْ إِنْ کُنْتُمْ فٰعِلِیْنَ۔ قُلْنَا یٰنَارُکُوْنِیْ بَرْدًا وَّ سَلٰمًا عَلٰٓی إِبْرٰہِیْمَ۔ وَ أَرَادُوْا بِہٖ کَیْدًا فَجَعَلْنٰہُمُ الْأَخْسَرِیْنَ}[2] [انہوں نے کہا: ’’اُسے جلا دو۔ اگر تم (کچھ) کرنے والے ہو، تو اپنے معبودوں کی مدد کرو۔‘‘ ہم نے کہا: ’’اے آگ! تو ابراہیم- علیہ السلام - پر ٹھنڈک اور سلامتی بن جا۔‘‘ اور انہوں نے اُن کے خلاف سازِش کا ارادہ کیا، تو ہم نے اُنہی کو سب سے زیادہ خسارے والے کر دیا]۔
Flag Counter