Maktaba Wahhabi

360 - 505
تقویٰ کا آسانی کا سبب ہونے کی دلیل: ارشادِ باری تعالیٰ: {وَمَنْ یَّتَّقِ اللّٰہَ یَجْعَلْ لَہٗ مِنْ اَمْرِہِ یُسْرًا}[1] [اور جو شخص اللہ تعالیٰ کا تقویٰ اختیار کرے گا (،تو) اللہ تعالیٰ اس کے (ہر) کام میں عظیم آسانی فرما دیں گے]۔ آیت کی تفسیر: حافظ ابن جوزی رقم طراز ہیں: ’’یُسَہِّلُ عَلَیْہِ أَمْرَ الدُّنْیَا وَ الْآخِرَۃِ۔‘‘[2] [وہ (یعنی اللہ تعالیٰ) اُس کے لیے دنیا و آخرت کا معاملہ سہل فرما دیں گے]۔ تنبیہ: تقویٰ کی بنا پر ملنے والی (یُسْرًا) [آسانی] کو اللہ تعالیٰ نے اسم نکرہ، [یعنی تنوین (دو زبروں) کے ساتھ] ذکر فرمایا ہے اور یہاں تنوین اس آسانی کی ضخامت اور بہت بڑے ہونے پر دلالت کرتی ہے۔ وَ اللّٰہُ تَعَالٰی أَعْلَمُ۔ تقویٰ کے دیگر گیارہ دنیوی فوائد: تقویٰ کی بدولت …رب کریم کے فضل و کرم سے… دنیا میں حاصل ہونے والے دیگر فوائد میں سے گیارہ درجِ ذیل ہیں: i: اللہ تعالیٰ کا دوست بننا ii: اللہ تعالیٰ کا محبوب بننا iii: اللہ تعالیٰ کا ساتھ ہونا
Flag Counter