Maktaba Wahhabi

282 - 505
-۸- صبر کے ساتھ اللہ تعالیٰ کی مدد مانگنا مصیبت زدہ شخص کے لیے ضروری ہے، کہ وہ صبر سے آراستہ و پیراستہ ہو، کہ سلف صالحین نے بھی اس سلسلے میں عظیم الشان زَرِّیں مثالیں چھوڑی ہیں۔ ذیل میں اس بارے میں قدرے تفصیل ملاحظہ فرمائیے: ا: صبر کے ساتھ نصرتِ الٰہی طلب کرنے کے متعلق چھ نصوص: ۱: ارشادِ باری تعالیٰ: {وَاسْتَعِیْنُوْا بِالصَّبْرِ وَالصَّلٰوۃِ وَ اِنَّہَا لَکَبِیْرَۃٌ اِلاَّ عَلَی الْخٰشِعِیْنَ}[1] [’’اور تم صبر اور نماز کے ساتھ مدد طلب کرو اور بلاشبہ وہ یقینا بہت بھاری ہے مگر (اللہ تعالیٰ کے حضور) خشوع کرنے والوں کے لیے]۔ تفسیر آیت میں شیخ سعدی کا قول: ’’أَمَرَھُمُ اللّٰہُ تَعَالٰی أَنْ یَسْتَعِیْنُوْا فِيْ أُمُوْرِھِمْ کُلِّہَا بِالصَّبْرِ بِجَمِیْعِ أَنْوَاعِہٖ، وَہُوَ الصَّبْرُ عَلٰی طَاعَۃِ اللّٰہِ حَتّٰی یُؤَدِّیَہَا، وَھُوَ الصَّبْرُ عَنْ مَعْصِیَۃِ اللّٰہِ حَتّٰی یَتْرُکَھَا، وَالصَّبْرُ عَلٰی أَقْدَارِ اللّٰہِ الْمُؤْلَمَۃِ فَلَا یَتَسَخَّطُہَا، فَبِالصَّبْرِ، وَحَبْسِ النَّفْسِ عَلٰی مَا أَمَرَ اللّٰہُ بِالصَّبْرِ عَلَیْہِ مَعُوْنَۃٌ عَظِیْمَۃٌ عَلٰی کُلِّ أَمْرٍ مِنَ الْأُمُوْرِ۔‘‘[2] [’’اللہ تعالیٰ نے انہیں حکم دیا، کہ وہ اپنے تمام معاملات میں صبر کی جملہ اقسام کے
Flag Counter