Maktaba Wahhabi

83 - 505
پُرسکون اور باوقار تھی، اسے مضطرب کرنے والی وہاں کوئی چیز نہیں تھی۔[1] ہر جگہ سے وہاں کشادہ رزق بسہولت پہنچتا تھا۔[2] اس بستی نے اللہ تعالیٰ کی نعمتوں کی ناشکری کی، تو اللہ تعالیٰ نے اسے بھوک کا عذاب پہنایا اور چکھایا، ان کے امن کو خوف سے بدل دیا گیا۔[3] یہ اذیت ناک تبدیلی بستی والوں کی طرف سے اللہ تعالیٰ کی عطا کردہ نعمتوں کی ناشکری کے سبب رونما ہوئی۔ دو مفسرین کے اقوال: i: شیخ محمد الامین شنقیطی تحریر کرتے ہیں: ’’وَ عَلٰی کُلِّ حَالٍ فَیَجِبُ عَلٰی کُلِّ عَاقِلٍ أَنْ یَعْتَبِرَ بِھٰذَا الْمَثَلِ، وَ أَلَّا یُقَابِلَ نِعَمَ اللّٰہِ بِالْکُفْرِ وَ الطُّغْیَانِ، لِئَلَّا یَحُلَّ بِہٖ مَا حَلَّ بِھٰذِہِ الْقَرْیَۃِ الْمَذْکُوْرَۃِ۔‘‘[4] ’’بہرحال ہر عاقل شخص پر لازم ہے، کہ وہ اس مثال سے عبرت حاصل کرے۔ اللہ تعالیٰ کی نعمتوں کے مقابلے میں (یعنی اُن کے آنے پر) کفر اور سرکشی نہ کرے، کہ اس پر بھی وہ کچھ نازل ہو، جو مذکورہ بستی پر ہوا۔‘‘ ii: شیخ جزائری آیتِ شریفہ سے حاصل ہونے والی راہ نمائی بیان کرتے ہوئے رقم طراز ہیں: ’’کُفْرُ النِّعَمِ یُسَبِّبُ زَوَالَہَا وَ الْاِنْتِقَامَ مِنْ أَہْلِہَا۔‘‘[5] ’’نعمتوں کی ناشکری اُن کے زوال اور ناشکر گزاروں سے انتقام کا سبب بنتی ہے۔‘‘
Flag Counter