Maktaba Wahhabi

443 - 505
’’فِيْ ہٰذَا تَسْلِیَۃٌ لِّرَسُوْلِ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم بِبَیَانِ أَنَّ ہٰذَا شَأْنُ الْأُمَمِ الْمُتَقَدِّمَۃِ، وَأَنَّ مَا وَقَعَ مِنَ الْعَرَبِ مِنَ التَّکْذِیْبِ لِرَسُوْلِ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم ، وَوَصْفِہٖ بِالسَّحْرِ وَالْجُنُوْنِ قَدْ کَانَ مِمَّنْ قَبْلَہُمْ لِرُسُلِہِمْ۔‘‘[1] [اس بات کے بیان میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے تسلی ہے، کہ سابقہ امتوں کی یہی کیفیت تھی۔ بلاشبہ عربوں کی جانب سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی جو تکذیب ہوئی اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو جادوگر اور مجنون کے …معاذ اللہ… جو لقب دئیے گئے، ان سے پہلے لوگوں نے بھی اپنے رسولوں کے ساتھ یہی معاملہ کیا۔‘‘] ابو العتاھیہ کے تین اشعار: اِصْبِرْ لِکُلِّ مُصِیْبَۃٍ وَتَجَلَّدِ وَاعْلَمْ بِأَنَّ الْمَرْئَ غَیْرُ مُخَلَّدِ أَوَ مَا تَرٰی أَنَّ الْمَصَآئِبَ جَمَّۃٌ وَتَرَی الْمَنِیَّۃَ لِلْعِبَادِ بِمَرْصَدِ مَنْ لَّمْ یُصَبْ مِمَّنْ تَرٰی بِمُصِیْبَۃٍ؟ ہٰذَا سَبِیْلٌ لَسْتَ فِیْہِ بِأَوْحَدِ[2] [’’ہر مصیبت پر صبر کرو اور مضبوط رہو، جان لو، کہ یقینا کوئی شخص ہمیشہ رہنے والا نہیں۔ کیا تم دیکھتے نہیں ہو، کہ مصیبتیں ڈھیر ہیں اور تم دیکھتے ہو، کہ موت بندے کے لیے گھات میں ہے۔
Flag Counter