Maktaba Wahhabi

257 - 505
مصیبتوں اور ابتلاؤں کے فوائد کو پیشِ نظر رکھنا بلاشک و شبہ مصائب اور آزمائشوں میں فائدے اور نفع کے پہلو بھی ہوتے ہیں۔ ان پہلوؤں کو سمجھنے اور مدِّنظر رکھنے سے آلام و آفات اور امتحانوں کو جھیلنے اور ان کے بوجھ کو کم کرنے میں توفیقِ الٰہی سے مدد ملتی ہے۔ اس بارے میں علامہ عز الدین محمد بن عبدالسلام لکھتے ہیں: ’’لِلْمَصَائِبِ وَ الْبَلَایَا وَ الْمِحَنِ وَ الرَّزَایَا فَوَائِدُ، تَخْتَلِفُ بِاِخْتِلَافِ رُتَبِ النَّاسِ۔ ’’مصائب، بلاؤں، ابتلاؤں اور نقصانات کے فوائد ہیں، جو کہ لوگوں کے مختلف مراتب کے اعتبار سے جدا جدا ہوتے ہیں۔‘‘ پھر علامہ عز الدین ان فوائد کو شمار اور بیان کرتے ہوئے رقم طراز ہیں: ’’أَحَدُھَا: مَعْرِفَۃُ عِزِّ الرَّبُوْبِیَّۃِ وَ قَہْرِھَا۔ ’’ان میں سے پہلا (فائدہ): (رب تعالیٰ) کی ربوبیت کی شان اور اس کے زبردست غلبے کی پہچان۔‘‘ وَ الثَّانِيْ: مَعْرِفَۃُ ذِلَّۃِ الْعَبُوْدِیَّۃِ وَ کَسْرِھَا، وَ إِلَیْہِ الْإِشَارَۃُ بِقَوْلِہٖ تَعَالٰی: {الَّذِیْنَ إِذَآ أَصَابَتْہُمْ مُّصِیْبَۃٌ قَالُوْٓا إِنَّا لِلّٰہِ وَ إِنَّآ إِلَیْہِ رٰجِعُوْنَ}[1] [’’اور دوسرا: (بندے کی) عبودیت کی ذلّت و انکساری سے آگاہی: اسی کی جانب (حسبِ ذیل) ارشادِ تعالیٰ کے ساتھ اشارہ ہے: [ترجمہ: وہ لوگ، کہ جب انہیں کوئی مصیبت پہنچتی ہے، (تو) وہ کہتے ہیں: ’’بے
Flag Counter