Maktaba Wahhabi

437 - 505
تنبیہ: حضرت عروہ کے شناسا کے تعزیتی کلمات میں ہمارے لیے یہ نصیحت ہے، کہ ہم زمانۂ عافیت میں ایسے لوگوں سے تعلقات استوار کریں، جن سے ہم مصائب میں اللہ تعالیٰ نہ کرے۔ مبتلا ہونے کی حالت میں ایسے ہی حوصلہ افزا الفاظ اور جملے سُن سکیں۔ ب: مصیبت آنے پر قاضی شریح کی کیفیت: حافظ ذہبی نے امام شعبی کے حوالے سے قاضی شریح سے نقل کیا ہے، کہ انہوں نے کہا: ’’إِنِّيْ لَأُصَابُ بِالْمُصِیْبَۃِ، فَأَحْمَدُ اللّٰہَ عَلَیْہَا أَرْبَعَ مَرَّاتٍ: [’’بلاشبہ میں مصیبت میں مبتلا کیا جاتا ہوں، تو چار مرتبہ اللہ تعالیٰ کی حمد بیان کرتا ہوں: أَحْمَدُ إِذْ لَمْ یَکُنْ أَعْظَمَ مِنْہُ، میں حمد بیان کرتا ہوں، کہ وہ اس سے زیادہ سنگین نہ تھی، وَأَحْمَدُ إِذْ رَزَقَنِيْ الصَّبْرَ عَلَیْہَا، میں حمد بیان کرتا ہوں، کہ انہوں (یعنی اللہ تعالیٰ) نے مجھے اس پر صبر کی توفیق عطا فرمائی۔ وَأَحْمَدُ إِذْ وَفَّقَنِيْ لِلْاِسْتِرْجَاعِ لِمَا أَرْجُوْ مِنَ الثَّوَابِ، میں حمد بیان کرتا ہوں، کہ انہوں نے مجھے [إِنَّا لِلّٰہِ وَ إِنَّا إِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ] کہنے کی توفیق دی، کہ (اسے پڑھنے سے) ثواب کی امید رکھتا ہوں۔ وَأَحْمَدُ إِذْ لَمْ یَجْعَلْہَا فِيْ دِیْنِيْ۔‘‘[1]
Flag Counter