Maktaba Wahhabi

328 - 505
-۱۰- بہت زیادہ استغفار کرنا ہمیں پہنچنے والی مصیبتیں ہمارے گناہوں کی وجہ سے آتی ہیں۔ مصیبتوں کا نشانہ بننے والے پر لازم ہے، کہ وہ رب کریم سے اپنے گناہوں کی معافی طلب کرے اور اُن کے حضور توبہ کریں۔ شاید کہ مولائے کریم اُس کی توبہ قبول فرما لیں اور اُس کی تنگی کو آسانی اور پریشانی کو راحت سے تبدیل فرما دیں۔ کثرت استغفار کے مصیبتوں سے چھٹکارا دلوانے کی دلیل: حضراتِ ائمہ احمد، ابوداؤد، نسائی، ابن ماجہ اور حاکم نے حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ کے حوالے سے روایت نقل کی ہے، (کہ) انہوں نے بیان کیا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’مَنْ أَکْثَرَ مِنَ الْاِسْتِغْفَارِ جَعَلَ اللّٰہُ لَہٗ مِنْ کُلِ ھَمٍّ فَرَجًا، وَ مِنْ کُلِّ ضِیْقٍ مَخْرَجًا، وَ رَزَقَہٗ مِنْ حَیْثُ لَا یَحْتَسِبْ۔‘‘[1]
Flag Counter