سب تعریف اللہ تعالیٰ سارے جہانوں کے رب کے لیے]۔
انہوں (یعنی الحسن بن الحسن رضی اللہ عنہ ) نے کہا:
’’فَأَتَیْتُ الْحَجَّاجَ، فَقُلْتُہَا۔‘‘[1]
’’تو میں حجاج کے پاس پہنچا، تو میں نے وہ (یعنی مذکورہ بالا کلمات) کہے۔‘‘
اس (یعنی حجاج) نے کہا:
’’لَقَدْ جِئْتَنِيْ وَ أَنَا أُرِیْدُ قَتْلَکَ، فَأَنْتَ الْیَوْمَ أَحَبُّ إِلَيَّ مِنْ کَذَا وَ کَذَا۔‘‘[2]
[یقینا تم میرے پاس آئے، تو میں تمہیں قتل کرنے کا ارادہ رکھتا تھا اور آج (یعنی اب) تم مجھے اس اس (چیز) سے زیادہ محبوب ہو۔]
- x -
[یَا حَيُّ یَا قَیُّوْمُ بِرَحْمَتِکَ أَسْتَغِیْثُ]
امام ترمذی اور امام ابن سُنِّي نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے، (کہ) انہوں نے بیان کیا:
’’کَانَ النَّبِيُّ صلي اللّٰه عليه وسلم إِذَا کَرَبَہٗ أَمْرٌ، قَالَ:
’’جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو کوئی سخت مشکل پیش آتی، تو آپ کہا کرتے تھے:
[یَا حَيُّ یَا قَیُّوْمُ بِرَحْمَتِکَ أَسْتَغِیْثُ]۔ [3]
|