Maktaba Wahhabi

153 - 505
میں اور گھر میں ٹھہرنا سفر میں تبدیل ہو جائے اور پھر نیک اعمال کا کرنا ممکن یا اتنا سہل اور آسان نہ رہ جائے، جیسے پہلے تھا، لہٰذا اسے چاہیے، کہ عام حالات میں زیادہ سے زیادہ نیکیاں کما لے، تاکہ ناگہانی صورتِ حال میں ویسی ہی نیکیاں اس کے لیے تحریر کی جائیں۔ علاوہ ازیں وہی نیکیاں بدلے ہوئے حالات کے سُدھارنے میں اس کے کام آئیں۔ ج: دورانِ نیکی مرنے والے کا اسی حالت میں اٹھائے جانا: کسی جان کو یہ خبر نہیں، کہ کل وہ کیا کرے گی اور نہ ہی اس بات سے آگاہ ہے، کہ کل خود اس کے ساتھ کیا ہو گا۔ کچھ معلوم نہیں، کہ آنے والے وقت میں کوئی جان لیوا مصیبت اسے آ دبوچے اور اس کی زندگی کا چراغ گُل کر دے۔ اسے چاہیے، کہ ہر دم نیکی کرنے کی کوشش میں لگا رہے، شاید کہ نیکی کرنے کے دوران ہی اس کے سفرِ آخرت کی روانگی کا وقت آ جائے اور وہ نیکی کرتے ہی فوت ہو جائے، تو اسی نیک عمل کرنے کی حالت میں اٹھایا جائے، کیونکہ انسان جس حالت میں مرے گا، اسی حالت میں اٹھایا جائے گا۔ امام مسلم نے حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے، (کہ) انہوں نے بیان کیا: ’’میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: [’’یُبْعَثُ کُلُّ عَبْدٍ عَلٰی مَا مَاتَ عَلَیْہِ۔‘‘][1] [’’ہر بندہ وہی عمل کرتے ہوئے اٹھایا جائے گا، جسے کرتے ہوئے اُس کی موت آئی ہو گی‘‘]۔ شرحِ حدیث:
Flag Counter