Maktaba Wahhabi

411 - 505
ان میں پہلی (وجہ)، کہ اس کے ساتھ دعا کا آغاز کیا جاتا ہے اور ان کلمات کے پڑھنے کے بعد (بندہ) دعا کرتا ہے۔ بعض روایات میں ہے: [ثُمَّ یَدْعُوْ] [پھر (آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم) دعا کرتے۔][1] ’’أَنَّ النَّبِيَّ صلي اللّٰه عليه وسلم کَانَ إِذَا حَزَبَہٗ أَمْرٌ قَالَ: [لَآ إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ الْحَلِیْمُ الْعَظِیْمُ، لَآ إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ رَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِیْمِ، لَآ إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ رَبُّ الْعَرْشِ الْکَرِیْمِ، لَا إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ رَبُّ السَّمٰوَاتِ السَّبْعِ وَ رَبُّ الْاَرْضِ وَ رَبُّ الْعَرْشِ الْکَرِیْمِ۔] [ترجمہ: کوئی معبود نہیں، مگر اللہ تعالیٰ بہت بڑی عظمت والے، بہت تحمل والے، کوئی معبود نہیں، مگر اللہ تعالیٰ عرش عظیم کے رب۔ کوئی معبود نہیں مگر ساتوں آسمانوں کے رب، زمین کے رب اور عرش کریم کے رب] ثُمَّ یَدْعُوْ۔‘‘ (المنتخب من مسند عبد بن حمید، رقم الحدیث ۶۵۹، ۱/۴۹۶)۔ شیخ ابوعبداللہ العدوي نے اسے [صحیح] کہا ہے۔ (ملاحظہ ہو: ھامش المنتخب ۱/۴۹۶ [ترجمہ: پھر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم دعا کرتے۔‘‘] ان میں سے دوسری (وجہ یہ ہے)، کہ (امام) ابن عیینہ (سے اس بارے میں سوال کیا گیا، تو انہوں) نے کہا: ’’کیا تمہیں معلوم نہیں، کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ’’إِذَا شَغَلَ عَبْدِيْ ثَنَاؤُہٗ عَنْ مَسْأَلَتِيْ أَعْطَیْتُہٗ أَفْضَلَ مَا أُعْطِيْ السَّائِلِیْنَ۔‘‘؟[2]
Flag Counter