Maktaba Wahhabi

292 - 505
یُمْدِدْکُمْ رَبُّکُمْ بِخَمْسَۃِ اٰلٰفٍ مِّنَ الْمَلٰٓئِکَۃِ مُسَوِّمِیْنَ}[1] وَجَمَعَ لِلصَّابِرِیْنَ بَیْنَ أُمُوْرٍ لَّمْ یَجْمَعْھَا لِغَیْرِھِمْ، فَقَالَ تَعَالٰی: {أُولٰٓئِکَ عَلَیْہِمْ صَلَوٰتٌ مِّنْ رَّبِّہِمْ وَ رَحْمَۃٌ وَ أُولٰٓئِکَ ہُمُ الْمُہْتَدُوْنَ}[2] فَالْھُدٰی وَالرَّحَمَۃُ وَالصَّلَوَاتُ مَجْمُوْعَۃٌ لِّلصَّابِرِیْنَ۔[3] اللہ تعالیٰ نے صبر کرنے والوں کا ذکر (متعدد) اوصاف کے ساتھ فرمایا۔ قرآن (کریم) میں صبر کا ذکر ستّر سے زائد مرتبہ کیا۔ اکثر درجات اور بھلائیوں کو صبر کی طرف منسوب کیا اور انہیں صبر کا ثمرہ (اور نتیجہ) قرار دیا۔ اللہ عزوجل نے فرمایا: [ترجمہ: اور جب انہوں نے صبر کیا، تو ہم نے اُن میں سے (کئی) امام بنائے، جو ہمارے حکم سے ہدایت دیتے تھے اور وہ ہماری آیات پر یقین کیا کرتے تھے۔‘‘] اور اللہ جل جلالہ نے فرمایا: [ترجمہ: اور بنو اسرائیل کے صبر کی وجہ سے آپ کے رب کی بہترین بات اُن پر پوری ہو گئی۔‘‘] اور انہوں نے فرمایا: [ترجمہ: اور جن لوگوں نے صبر کیا، یقینا ہم ضرور انہیں ان کا اجر بدلے میں دیں گے، ان بہترین اعمال کے مطابق، جو وہ کیا کرتے تھے]۔
Flag Counter