Maktaba Wahhabi

152 - 505
[بلاشبہ جب بندہ عبادت کے اچھے طریقے پر ہو، پھر بیمار ہو جائے، تو اس کے ہمراہ مقرر کردہ فرشتے سے کہا جاتا ہے: ’’میرے اُسے (بیماری سے) نجات دینے یا اپنے پاس بُلانے تک وہی (یعنی ویسا ہی) اچھا عمل لکھو، جیسا کہ وہ (زمانۂ صحت میں) کیا کرتا تھا‘‘]۔ iii: امام احمد نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے، (کہ) انہوں نے بیان کیا: ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’إِذَا ابْتلَي اللّٰہُ الْعَبْدَ الْمُسْلِمَ بِبَلَآئٍ فِيْ جَسَدِہٖ، قَالَ اللّٰہُ تَعَالٰی: ’’اُکْتُبْ لَہٗ صَالِحَ عَمَلِہِ الَّذِيْ کَانَ یَعْمَلُہٗ۔‘‘ فَإِنْ شَفَاہُ، غَسَلَہٗ وَ طَہَّرَہٗ ،وَ إِنْ قَبَضَہٗ، غَفَرَلَہٗ، وَ رَحِمَہٗ۔‘‘[1] [’’جب اللہ تعالیٰ مسلمان بندے کو جسمانی آزمائش میں مبتلا کرے، (تو) اللہ تعالیٰ (اس کے ساتھ مقرر کردہ فرشتے سے) فرماتے ہیں: ’’اس کا وہی (یعنی ویسا ہی) اچھا عمل لکھو، جو کہ (یعنی جیسا کہ) وہ (زمانۂ صحت میں) کیا کرتا تھا۔‘‘ پس اگر وہ (یعنی اللہ تعالیٰ) اُسے شفا دے دیں، تو اسے (گناہوں سے) دھو ڈالتے اور پاک کر دیتے ہیں اور اگر اسے (یعنی اُس کی جان) قبض کر لیں، تو اُسے معاف فرما دیتے اور اس پر رحم فرما دیتے ہیں‘‘]۔ کسی بھی شخص کو خبر نہیں، کہ اس کے حالات کس وقت یکسر بدل جائیں، صحت بیماری
Flag Counter