Maktaba Wahhabi

74 - 242
کی پکار پکارے۔‘‘ ((قَالَ قَالَ اَبُوْمُوْسٰی اَنَا بَرِیْئٌ مِمَّنْ بَرِیَ مِنْہُ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم بَرِیْئٌ مِّنَ الصَّالِقَۃِ وَالْحَالِقَۃِ وَالشَّاقَّۃِ))[1] ’’سیّدنا ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں اس سے بے زار ہوں جس سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بے زار تھے یعنی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں اس عورت سے بے زارہوں جو مصیبت کے وقت سر منڈانے والی چلا کر رونے والی اور کپڑے پھاڑنے والی ہے۔‘‘ بہر حال نوحہ کی ممانعت کے سلسلہ میں متعدد احادیث آئی ہیں جن سے ثابت ہوتا ہے کہ نوحہ شریعت محمدی صلی اللہ علیہ وسلم میں ناقابل برداشت جرم ہے۔ بلکہ احادیث صحیحہ میں وارد ہے کہ نوحہ اور ماتم کی وصیت کر کے مرنے والے کو عذاب ہو گا۔ ٭٭٭
Flag Counter