Maktaba Wahhabi

222 - 242
پر قائم رکھا اور ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بھی ان کی موافقت کی۔‘‘ حضرت شاہ ولی اللہ رحمہ اللہ لکھتے ہیں : ((وَ مِنْہَا الْحَجُّ لِغَیْرِ اللّٰہِ وَ ذٰلِکَ اَنْ یَقْصُدَ مَوَاضِعَ مُتَبَّرَکَۃٍ مُخْتَصَّۃٍ بِشُرَکَائِہِمْ یَکُوْنُ الْحُلُوْلُ بِہَا تَقْرِیْبًا مِنْ ہٰؤُلَائِ فَنَہَی الشَّرْعُ ذٰلِکَ وَ قَالَ النَّبِیُّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم وَ لَا تُشَدُّ الرِّحَالُ اِلَّا اِلٰی ثَلَاثَۃِ مَسَاجِدَ))[1] ’’من جملہ شرکیہ امورمیں سے ایک اللہ تعالیٰ کے سوا غیر اللہ کے لیے حج کرنا ہے یعنی قصد کیا جائے اپنے معبودوں کے متبرک مخصوص مقام کا کہ وہاں جانا ان کے نزدیک حج ہونے کا باعث ہے پس شریعت نے اس سے منع فرمایا ہے۔ چنانچہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ان تین مساجد کے علاوہ کسی اور مکان کی طرف سفر نہ کیا جائے۔‘‘ الشیخ دوسرے مقام پر لکھتے ہیں : ((اَقُوْلُ کَانَ اَہْلُ الْجَاہِلِیَّۃِ یَقْصُدُوْنَ مَوَاضِعَ مُعَظَّمَۃٍ بِزَعْمِہِمْ وَ یَزُوْرُوْنَہَا وَ یَتَبَرَّکُوْنَ بِہَا وَ فِیْہِ مِنَ التَّحْرِیْفِ وَ الْفَسَادِ مَا لَا یَخْفٰی فَسَدَّ النَّبِیُّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم الْفَسَادَ لِئَلَّا یَلْتَحِقَ غَیْرُ الشَّعَائِرِ بِالشَّعَائِرِ وَ لِئَلَّا یَصِیْرَ زَرِیْعَۃً لِعِبَادَۃِ غَیْرِ اللّٰہِ وَ الْحَقُّ عِنْدِیْ اَنَّ الْقَبْرَ وَ مَحَلَّ عِبَادَۃِ وَلِیٍّ مِنْ اَوْلِیَائِ اللّٰہِ وَ الطُّوْرَ کُلُّ ذٰلِکَ سِوَاہُ فِی النَّہْیِ، وَ اللّٰہُ اَعْلَمُ))[2] ’’میں کہتا ہوں اہل جاہلیت مکانات معظمہ کا قصد کرتے تھے کہ اپنے گمان میں ان مکانات کو بزرگ جانتے تھے اور زیارت کرتے تھے اور اس طرح کے قصد کرنے میں اور بزرگی جاننے میں تحریف (دین) اور فساد مقرر ہے کہ نہیں پوشیدہ پس بند کیا حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے فساد تاکہ نہ مل جاویں غیر شعائر ساتھ شعائر
Flag Counter