Maktaba Wahhabi

127 - 242
الَّتِیْ رَوَیْنَاھَا عَنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم ))[1] یعنی امام ابو جعفر طحاوی رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ امام ابو حنیفہ کا پہلا قول جو حدیث کے موافق ہے ہمارے نزدیک زیادہ محبوب ہے کیونکہ اس قول کا ثبوت ان احادیث سے ہوتا ہے جن کو ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیاہے۔ علامہ شوکانی رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ((قَدْ عَرَفْتُ اَنَّ الْاَدِلَّۃَ دَلَّتْ عَلٰی مَا ذَہَبَ اِلَیْہِ الشَّافِعِیُّ وَاَنَّ مَا عَدَاہَا لَا مُسْتَنَدَ لَہٗ مِنَ الْمَرْفُوْعِ اِلاَّ مُجَرَّدَ الْخَطَائِ فِی الْاِسْتَدْلَالِ اَوِ التَّاوِیْلِ عَلٰی مَحْضِ الرَّاْیِ اَوْ تَرْجِیْحٌ مَا فَعَلَہُ الصَّحَابِیُّ عَلٰی مَا فَعَلَہُ النَّبِیُّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم اِذَا جَائَ نَہْرُا للّٰہِ بَطَلَ نَہْرُ مَعْقَلٍ..... وَلَا اَوْلٰی وَلَا اَحْسَنَ مِنَ الْکَیْفِیَّۃ الَّتِیْ فَعَلَہَا الْمُصْطَفٰی صلی اللّٰہ علیہ وسلم ))[2] ’’دلائل سے تو حضرت شافعی رحمہ اللہ کے مسلک کی تائید ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ جس قدر اقوال مذکور ہیں محض استدلال کی غلطی ہے یا پھر محض رائے پر مبنی ہے۔ رائے پرستوں کے پاس کوئی مرفوع حدیث نہیں ہے۔ بہرحال اولیٰ اور احسن قیام امام کی وہی کیفیت ہے جو جناب محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم سے منقول ہے۔‘‘ ٭٭٭
Flag Counter