Maktaba Wahhabi

239 - 242
صلی اللہ علیہ وسلم کے دین کی کوئی چیز نہیں پاتا، سوائے اس کے کہ وہ نماز باجماعت ادا کرتے ہیں ۔ (ب)حضرت عمر بن یحیی کہتے ہیں، میں نے میرے باپ کو میرے دادا سے روایت کرتے ہوئے سنا، وہ کہتے ہیں : ہم حضرت عبد اﷲ بن مسعود رضی اﷲ عنہ کے دروازے پر صبح کی نماز سے پہلے بیٹھا کرتے تھے، جب آپ گھر سے باہر نکلتے تو ہم مسجد کی طرف نکلتے ۔ ہمارے پاس حضرت أبوموسیٰ اشعری رضی اﷲ عنہ آئے اور پوچھا : کیا أبو عبد الرحمن ( حضرت عبد اﷲ بن مسعودکی کنیت)گھر سے نکلے ہیں ؟ ہم نے کہا : ابھی نہیں نکلے ۔ تو وہ بھی ہمارے ساتھ بیٹھ گئے یہاں تک کہ حضرت عبد اﷲ بن مسعود گھر سے باہر نکلے، جب آپ باہر نکلے تو ہم تمام آپ کے لئے کھڑے ہوگئے، تو حضرت أبو موسیٰ أشعری رضی اللہ عنہ نے کہا : اے ابو عبد الرحمن ! میں نے ابھی مسجد میں ایک ایسا کام دیکھا ہے جو مجھے نیا لگا، اور میرے خیال میں وہ الحمد ﷲ بہتر ہی ہوگا ۔ حضرت عبد اﷲ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے پوچھا وہ کیا ہے ؟ تو جواب دیا : اگر آپ حیات رہے تو خود ہی دیکھ لیں گے، میں نے مسجد میں ایک جماعت کو نماز کے انتظار میں حلقہ باندھے بیٹھے ہوئے دیکھا، اور ان لوگوں کے ہاتھ میں کچھ کنکریاں تھیں، اور ہر حلقے میں ایک شخص ایسا تھا جو کہتا تھا : ’’سو مرتبہ لا إلٰہ إلا اللّٰہِ کہو ‘‘وہ تمام سو مرتبہ لا إلٰہ إلا اللّٰہِ کہتے ۔ پھر کہتا : ’’سو مرتبہ سبحان اﷲ کہو ‘‘وہ تمام سو مرتبہ سبحان اﷲ کہتے ۔حضرت إبن مسعود رضی اللہ عنہ نے پوچھا : ’’ آپ نے ان سے کیا کہا ؟ حضرت ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ نے کہا : میں نے آپ کی رائے کے انتظار میں ان سے کچھ نہیں کہا ۔ حضرت إبن مسعود رضی اللہ عنہ نے کہا : آپ نے انہیں کیوں نہیں حکم دیا کہ وہ اپنے گناہوں کو شمار کریں اور ان کو اس بات کی ضمانت نہیں دی کہ ان کی نیکیاں کچھ بھی برباد نہیں ہونگی ؟ پھر آپ چلے تو ہم بھی آپ کے ساتھ چلے، یہاں تک کہ حضرت إبن مسعود رضی اللہ عنہ ان
Flag Counter