Maktaba Wahhabi

129 - 242
جو شخص ان وسائل کے سوا جن سے اﷲ تعالیٰ نے اپنے رسولوں کے مستثنیٰ قرار دیا ہے، اور کسی وسیلے سے علمِ غیب کا دعوی کرتا ہے، وہ جھوٹا کافر ہے، چاہے وہ ہتھیلی اور پیالی پڑھ کر اس کا دعویٰ کرے، یا کہانت، جادو اور ستاروں کو دیکھ کر یا اس کے علاوہ اور کسی بھی وسیلے سے، اور بعض شعبدہ باز اور فریبی لوگ جو گم شدہ چیزوں کی، اور ان کی کسی جگہ پر موجود ہونے کی خبریں دیتے ہیں،اور بعض بیماریوں کے اسباب بتلاتے ہوئے کہتے ہیں : ’’ کہ فلاں شخص نے تمہارے اوپر یہ عمل کیا ہے، جس کی وجہ سے تم بیمار ہوگئے ہو، اور یہ باتیں جن اور شیاطین کی خدمات حاصل کرنے کے سبب سے ہوئی ہیں، اور لوگوں کو سراسر فریب دیتے ہوئے یہ ظاہر کرتے ہیں یہ باتیں انہیں ان چیزوں پر عمل کرنے کی وجہ سے حاصل ہوئی ہیں ۔ شیخ الإسلام إمام إبن تیمیۃ رحمہ اﷲ فرماتے ہیں : ’’ بعض شیطان کاہنوں کے موکل ہوتے ہیں، جو انہیں آسمان سے چوری چھپے سنی ہوئی بعض غیبی باتوں کی خبر دیتے ہیں، اور وہ سچ کے ساتھ جھوٹ ملا کر بتلاتا ہے....پھر فرماتے ہیں ....ان کاہنوں میں سے بعض ایسے بھی ہیں جن کے پاس شیاطین انواع واقسام کے ایسے پھل فروٹ اور مٹھائیاں لیکر آتے ہیں جو اس علاقے میں موجود نہیں ہوتے، ان میں سے بعض کاہنوں کو ان کا مؤکل اڑا کر مکہ مکرمہ یا بیت المقدس یا اور کہیں پہنچا دیتا ہے ۔ ان کا علمِ غیب کی خبر دینا علمِ نجوم کی وجہ سے ہوتا ہے، وہ یہ کہ فلکی حالات سے زمینی حادثات پر استدلا ل کرنا، جیسے : ہوائیں چلنے اور بارش برسنے اور اشیاء کی قیمتوں کا اتار چڑھاؤ وغیرہ، جن کے متعلق ان کا دعویٰ ہے کہ انہیں ستاروں کے اپنے دائروں میں گردش کرنے اور ان کے آپس میں ملنے یا جُدا ہونے سے علم غیب حاصل ہوتا ہے ۔ وہ کہتے ہیں : جو
Flag Counter