Maktaba Wahhabi

91 - 238
شرح:… قصۂ بستان: سورۂ کہف کی مذکورہ آیت میں رب تعالیٰ ایک مومن کی حکایت کر رہے ہیں ۔ جس کا ایک کافر دوست تھا جس کے دو باغ تھے۔ چناں چہ مومن اپنے کافر دوست کو نصیحت کرتے ہوئے کہتا ہے کہ: وہ (ان باغوں اور ان کے پھلوں اور میووں کے نصیب ہونے پر) رب تعالیٰ کا شکر ادا کرے اور اس عطا و نوال کو رب تعالیٰ (کے فضل و کرم اور اس) کے ارادہ کی طرف پھیرے اور اپنی قوت و طاقت (پر ناز نہ کرے کہ یہ سب اس کا کیا ہوا اور اس کی تدبیروں اور محنتوں کا نتیجہ ہے، بلکہ اپنی قوت و تدبیر) سے براء ت کا اظہار کرے کیوں کہ قوت صرف اللہ کی ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿وَ لَوْ شَآ ئَ اللّٰہُ مَا اقْتَتَلُوْا وَ لٰکِنَّ اللّٰہَ یَفْعَلُ مَا یُرِیْدُ﴾ (البقرۃ: ۲۵۳) ’’اور اگر اللہ چاہتا تو یہ لوگ باہم جنگ و قتال نہ کرتے لیکن اللہ جو چاہتا ہے کرتا ہے۔‘‘ _________________________________________________ اصل متن :… وقولہ:﴿اُحِلَّتْ لَکُمْ بَہِیْمَۃُ الْاَنْعَامِ اِلَّا مَا یُتْلٰی عَلَیْکُمْ غَیْرَ مُحِلِّی الصَّیْدِ وَ اَنْتُمْ حُرُمٌ اِنَّ اللّٰہَ یَحْکُمُ مَا یُرِیْدُ﴾ (المائدۃ: ۱) وقولہ: ﴿فَمَنْ یُّرِدِ اللّٰہُ اَنْ یَّہْدِیَہٗ یَشْرَحْ صَدْرَہٗ لِلْاِسْلَامِ وَمَنْ یُّرِدْ اَنْ یُّضِلَّہٗ یَجْعَلْ صَدْرَہٗ ضَیِّقًا حَرَجًا کَاَنَّمَا یَصَّعَّدُ فِی السَّمَآئِ﴾ (الانعام: ۱۲۵) ارشادِ باری تعالیٰ ہے:’’تمہارے لیے چرنے والے چوپائے حلال کیے گئے ہیں ، سوائے ان کے جو تم پر پڑھے جائیں گے، اس حال میں کہ شکار کو حلال جاننے والے نہ ہو، جب کہ تم احرام والے ہو، بے شک اللہ فیصلہ کرتا ہے جو چاہتا ہے۔ ‘‘ ’’تو وہ شخص جسے اللہ چاہتا ہے کہ اسے ہدایت دے، اس کا سینہ اسلام کے لیے کھول دیتا ہے اور جسے چاہتا ہے کہ اسے گمراہ کرے اس کا سینہ تنگ، نہایت گھٹا ہوا کر دیتا ہے، گویا وہ مشکل سے آسمان میں چڑھ رہا ہے، اسی طرح اللہ ان لوگوں پر گندگی ڈال دیتا ہے جو ایمان نہیں لاتے۔‘‘ _________________________________________________ شرح:… پیغمبروں کے بعد بگڑ جانے والی امتوں کا مختصر حال: اس آیت میں پیغمبروں کے پیروکاروں میں باہمی حسد اور ضد کی وجہ سے ان کے بعد پیدا ہونے والے آپس کے اختلافات اور دشمنی و عداوت کو بیان کیا گیا ہے، اور یہ کہ یہ سب کچھ رب
Flag Counter