Maktaba Wahhabi

252 - 238
طاقت نہ رکھتا تو دل سے اس کو ضرور برا جانے اور یہ ایمان کا سب سے کمزور درجہ ہے۔‘‘ اسی طرح اہل سنت والجماعت جمعوں اور جماعتوں میں حج اور جہاد میں اور عیدوں میں امراء کے ساتھ شریک ہوتے ہیں چاہے وہ جیسے کیسے ہوں کیوں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: ’’ہر نیک و بد کے پیچھے نماز پڑھ لیا کرو۔‘‘ اہل سنت والجماعت ہر مسلمان کی خیرخواہی کرتے ہیں ۔ جیسا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: ’’دین خیر خواہی کا نام ہے۔‘‘ وہ اس باہمی اخوت، محبت، تعاون و تناصر کی فہم سلیم بھی رکھتے ہیں جو اخوتِ ایمانیہ کو ثابت و واجب کرتی ہے۔ جیسا کہ ان احادیث میں آتا ہے جن میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مسلمانوں کو ایک مضبوط جڑی ہوئی اور سیسہ پلائی دیوار اور عمارت کے ساتھ تشبیہ دی ہے جس کی اینٹیں ایک دوسرے کے ساتھ پختگی سے جڑی ہوتی ہیں یا ایک جسم کے ساتھ تشبیہ دی ہے جس کے سب اعضاء ایک دوسرے کے ساتھ مربوط اور منضبط ہوتے ہیں ۔ اہل سنت و الجماعت نیکی اور مکارم اخلاق کی دعوت دیتے ہیں ۔چناں چہ یہ مصیبتوں پر صبر کرنے، نعمتوں پر شکر کرنے اور قضاء و قدر پر راضی ہونے کی دعوت دیتے ہیں ۔ صدیق اور شہید اور ابدال: ’’صدیق‘‘ یہ مبالغہ کا صیغہ ہے، اس سے مراد بہت زیادہ تصدیق کرنے والا ہے حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ اس امت کے صدیق ہیں ۔ شہداء یہ شہید کی جمع ہے۔ یہ میدانِ کار زار میں قتل ہونے والے کو کہتے ہیں ۔ اور ’’ابدال‘‘ یہ بدل کی جمع ہے۔ یہ وہ لوگ ہیں جو ایک دوسرے کے پیچھے آکر اس دین کی تجدید اور اس کا دفاع کرتے ہیں ۔ جیسا کہ حدیث شریف میں آتا ہے کہ’’رب تعالیٰ ہر ایک صدی کے اختتام پر اس امت میں ایسے لوگوں کو کھڑا کرے گا جو اس کے دین کے امر کی تجدید کرے گا۔‘‘ واللہ اعلم وصلی اللّٰہ علی محمد و آلہ و صحبہ وسلم۔ بحمداللہ یہ ترجمہ مکمل ہوا۔ رب تعالیٰ مقبول اور نافع بنائے۔آمین یارب العالمین دعاؤں کا محتاج بندہ عاجز ابوزلفہ محمد آصف
Flag Counter