اہل بیت کے حقوق:
اہل سنت والجماعت ان کی حرمت کا اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ان کی قرابت کا پاس و لحاظ رکھتے ہیں جیسا کہ ان کے اسلام، سبقت اسلام، نصرتِ دین الٰہی میں ان کے کارہائے نمایاں کی وجہ سے بھی ان سے محبت کرتے ہیں ۔
عذیر خم کی تحقیق:
لفظ خُم کی ’’خا‘‘ پر پیش ہے۔ ایک قول یہ ہے کہ یہ ایک رنگ ریز کا نام تھا، جس کی طرف مکہ اور مدینہ کے درمیان مقام جحفہ کے اس تالاب کی نسبت ہے۔ ایک قول یہ ہے کہ اس مقام میں موجود جنگی درختوں کے ایک جھنڈ کا نام ہے۔
اہل بیت کی محبت کا مقام:
حضرت عباس رضی اللہ عنہ کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے جو ارشاد فرمایا تھا اس کا معنی یہ ہے کہ ہر ایک کا ایمان اس وقت ہی کامل ہو گا جب وہ اللہ کے لیے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے اہل بیت سے محبت کرے گا۔ اول اس لیے کہ یہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے وہ اولیاء اور فرمانبردار لوگ ہیں جن کی محبت و موالات واجب ہے دوسرے اس لیے کہ ان کا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے نزدیک ایک مقام ہے اور ان کا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نسبی رشتہ ہے۔
_________________________________________________
اصل متن :…ویتولون أزواج رسول اللّٰہ صلي اللّٰه عليه وسلم أمھات المؤمنین، ویؤمنون بانہن أزواجہ فی الآخرۃ خصوصا۔ خدیجۃ رضی اللّٰه عنہا أم أکثر أولادہ، وأول من آمن بہ، وعاضدہ علی أمرہ، وکان لھا منہ المنزلۃ العالیۃ، والصدیقۃ بنت الصدیق رضی اللّٰه عنہ ۔ التی قال فیھا النبی صلي اللّٰه عليه وسلم : ((فضل عائشۃ علی النساء کفضل الثرید علی سائر الطعام)) و یتبرؤن من طریقۃ الروافض الذین یبغضون الصحابۃ ویسبونہم، وطریقۃ النواصب الذین یؤذون أھل البیت بقول أوعمل، ویمسکون عما شجر بین الصحابۃ، ویقولون: أن ھذہ الآثار المرویۃ فی مساویہم منہا ما ھو کذب ومنہا ما قد زید فیہ و نقص وغیر عن وجھہ، والصحیح منہ ھم فیہ معذورون اما مجتھدون مصیبون واما مجتھدون مخطؤن، وھم مع ذلک لا یعتقدون أن کل واحد من الصحابۃ معصوم عن کبائر الاثم وصغائرہ، بل یجوز علیھم الذنوب فی الجملۃ، ولھم من السوابق
|