Maktaba Wahhabi

182 - 238
اصل متن :… وقولہ صلي اللّٰه عليه وسلم : لما رفع الصحابۃ أصواتہم بالذکر: ((أیھا الناس أربعوا علی أنفسکم، فانکم لا تدعون أصمَّ ولا غائبا، انما تدعون سمیعاً بصیراً قریباً، ان الذی تدعونہ أقرب الی أحدکم من عنق راحلتہ)) متفق علیہ۔ حدیث نمبر ۱۴: جب صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین نے بلند آواز سے ذکر کیا تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں ارشاد فرمایا: ’’ذرا ٹھہرو! تم کسی بہرے یا غیر موجود کو نہیں پکار رہے تم اس کو پکار رہے ہو جو سنتا، دیکھتا اور قریب ہے، بے شک تم جس کو پکارتے ہو وہ تم میں سے کسی ایک کے اس سے بھی زیادہ قریب ہے جتنا وہ اپنی سواری کی گردن کے قریب ہوتا ہے۔‘‘ متفق علیہ _________________________________________________ شرح:… اللہ بندے کے سب سے زیادہ قریب ہے: حدیث نمبر ۱۴ یہ بتلاتی ہے کہ اللہ بندے کے قریب ہے اس لیے انہیں رب تعالیٰ کو زور سے پکارنے کی ضرورت نہیں کہ وہ ذات پوشیدہ باتوں اور آپس کی سرگوشیوں سب کو جانتی ہے۔ رب تعالیٰ کے قریب ہونے کا مطلب: حدیث میں مذکورہ قرب کا مطلب رب تعالیٰ کے علم، سمع رؤیت اور احاطہ کا قرب ہے جو مخلوق کے اس پر بلند ہونے کے منافی نہیں ۔ _________________________________________________ اصل متن :… ((انکم سترون ربکم کما ترون القمر لیلۃ البدر، لا تضامون فی رؤیتہ، فان استطعتم أن لا تغلبوا علی صلاۃ قبل طلوع الشمس و صلاۃ قبل غروبہا، فافعلوا)) متفق علیہ۔ حدیث نمبر ۱۵: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: ’’عنقریب (روز قیامت اور جنت میں ) تم اپنے رب کو دیکھو گے جیسا کہ تم چودھویں کی رات کو چاند کو دیکھتے ہو کہ اس کے دیکھنے میں تم کوئی دھکم پیل (اور بھیڑ بھاڑ) نہیں کرتے (کہ ہر آدمی اپنی جگہ آرام سے بیٹھا اس کو دیکھ لیتا ہے۔ ایسے ہی تم روز قیامت رب تعالیٰ کی زیارت کرو گے۔ یا یہ مطلب ہے کہ تم رب تعالیٰ کی زیارت کسی قسم کی بھیڑ بھاڑ اور دھکم پیل کے بغیر کرو گے) اور اگر تم سے ہو سکے کہ طلوعِ آفتاب سے پہلے کی نماز (یعنی نماز فجر) اور غروب آفتاب سے پہلے کی نماز (یعنی نماز عصر) سے رہ نہ جاؤ تو ایسا ضرور کرو۔‘‘ متفق علیہ [1]
Flag Counter