Maktaba Wahhabi

200 - 238
نے (جو کلمہ ہے) نا سوت میں (جو جسد عیسیٰ ہے) حلول کر لیا ہے (یعنی ان کے بقول اللہ عیسیٰ میں حلول کر گئے ہیں ) کیوں کہ ان معتزلہ نے بھی معانی کے الفاظ میں حلول کر جانے کا قول کیا ہے اور بقول ان کے معانی قدیم اور رب تعالیٰ کی صفت ہیں اور الفاظ مخلوق ہیں (تو گویا کہ یہ قدیم کا حادث میں اور صفت الٰہی کا مخلوق میں حلول ہوا اور یہ بعینہٖ نصاری کے اس قول کی طرح ہے کہ لا ھوت جو باری تعالیٰ کی ذات ہے، نے نا سوت میں جو عیسیٰ اور رب تعالیٰ کی مخلوق ہیں ، حلول کر لیا ہے۔ فافھم۔ ) پس گویا کہ معتزلہ نے ان کو معانی کا ناسوت ٹھہرایا ہے۔ پس قرآن کلام اللہ ہی ہے چاہے اس میں جو بھی تصرف کر لیا جائے۔ چناں چہ اگر کوئی اس کو مصاحف میں لکھتا ہے یا زبان سے پڑھتا ہے تو اس (تصرف) سے وہ کلام اللہ ہونے سے نکل نہیں جاتا۔ کیوں کہ کلام بقول علامہ رحمہ اللہ کے اسی کی طرف منسوب کیا جاتا ہے جس نے سب سے پہلے اس کو بولا ہے ناکہ اس کی طرف جس نے اس کو ادا کرتے ہوئے پہنچایا ہے۔ کلام الٰہی کی ابتداء اللہ ہی سے ہوئی ہے: اسلاف کے قول ’’منہ بدا والیہ یعود‘‘ ’’اسی سے شروع ہوا اور اسی کی طرف لوٹے گا۔‘‘ کا مطلب یہ ہے کہ قرآن کا تکلم سب سے پہلے اللہ ہی نے کیا ناکہ کسی اور نے کیوں کہ ’’بدا‘‘ فعل ’’البدء‘‘ مصدر سے مشتق ہے جس کا معنی ہے آغاز کرنا، ابتداء کرنا، البتہ یہ ’’البدو‘‘ سے بھی مشتق ہو سکتا ہے جس کا معنی ہے ’’ظہور‘‘ اور واضح و ظاہر ہونا۔ پھر مطلب یہ بنے گا کہ اللہ ہی ہے جس نے قرآن کا تکلم کیا اور اسی سے ظاہر ہوا ناکہ کسی اور کی ذات سے۔ اور ’’الیہ یعود‘‘ کا مطلب یہ ہے کہ قرآن و صف بن کر اسی کی ذات کی طرف لوٹتا ہے کیوں کہ قرآن اس کا وہ وصف ہے جو اس کی ذات کے ساتھ قائم ہے۔ اس کا ایک مطلب یہ بھی بیان کیا گیا ہے کہ اخیر زمانہ میں قرآن اللہ ہی کی طرف لوٹ جائے گا جب اسے سینوں اور مصاحف سے اٹھا لیا جائے گا۔ جیسا کہ علاماتِ قیامت میں اس کا بیان آتا ہے۔ قرآن کریم پر صحیح ایمان لانے کا مطلب: قرآن کریم پر ’’اللہ کا کلام‘‘ ہونے پر ایمان لانے میں گزشتہ تمام آسمانی کتابوں پر ایمان لانا بھی داخل ہے۔ کیوں کہ ان تمام کتابوں پر صحیح ایمان لانا اس بات کو مقتضی ہے کہ بندہ اس بات پر ایمان لائے کہ رب تعالیٰ نے ان کتابوں کا ان کے الفاظ و معانی کے ساتھ تکلم کیا ہے اور یہ کہ یہ سب کی سب کتابیں اس کا کلام ہیں ناکہ کسی غیر کا، وہ اللہ ہی ہے جس نے تورات کا عبرانی میں ،
Flag Counter