اللّٰہ، قال: اعتقھا فانہا مؤمنہ)) رواہ مسلم۔
حدیث نمبر ۷: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا مریض کو دم کرنے کی بابت ارشاد ہے: ’’ہمارا پروردگار اللہ ہے جو آسمان میں ہے تیرا نام پاک ہے، تیرا امر زمین و آسمان میں ہے، جیسے تیری رحمت آسمان میں ہے، (ایسے ہی) اپنی رحمت زمین میں کر دے، ہماری غلطیوں اور گناہوں کو معاف کر دے، تو پاکباز لوگوں کا رب ہے، اپنی رحمت میں رحمت اور اپنی شفاء میں سے شفا کو اس ( دردمند) بیمار پر نازل فرما کہ یہ تندرست ہو جائے۔‘‘ (حدیث حسن رواہ ابوداؤد) [1]
حدیث نمبر ۹: ارشاد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے: ’’تم مجھ پر ایمان کیوں نہیں لاتے حالانکہ میں اس ذات کی طرف سے امانت دار (بھیجا ہوا پیغمبر) ہوں جو آسمان میں ہے۔‘‘ حدیث صحیح[2]
حدیث نمبر ۹: ارشاد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے: ’’اور عرش پانی پر ہے اور اللہ عرش کے اوپر ہے وہ تمہارے حال کو خوب جانتا ہے۔‘‘ حدیث حسن رواہ ابوداؤد وغیرہ
حدیث نمبر ۱۰: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک باندی سے پوچھا: ’’اللہ کہاں ہے؟ اس نے کہا: ’’آسمان میں ۔‘‘آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’میں کون ہوں ؟‘‘ اس نے کہا: ’’آپ صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے رسول ہیں ۔‘‘ تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اس کو آزاد کر دو، یہ مومنہ ہے۔‘‘ رواہ مسلم[3]
_________________________________________________
شرح:…
تکلیم الٰہی کی اقسام:
(پس تکلیم کی کل تین اقسام ہو گئیں ۔ جو یہ ہیں :
۱۔ تکلیم محاسبہ: جو ہر کافر مومن اور نیک و بد کو شامل ہو گی۔ اس کو تعلیم عام بھی کہتے ہیں ۔
۲۔ تکلیم خاص: یہ صرف کفار و مشرکین کے ساتھ ہو گی جس میں ان کے لیے خوشی کا کوئی سامان نہ ہوگا۔
۳۔ تکلیم محبت و رضواں واحسان: یہ اہل جنت کے ساتھ ہوگی۔ )
|