والحمدللّٰہ رب العالمین:
یہ رب تعالیٰ کا خود اپنی ذات کی حمد و ثناء بیان کرنا ہے کہ اس ذات میں تمام صفاتِ کمالیہ، اوصافِ جلالیہ اور افعال حمیدہ جمع ہیں ، جس کی تفصیل و تشریح بیان ہو چکی ہے۔
_________________________________________________
اصل متن :… ((فسبح نفسہ عما وصفہ بہ المخالفون للمرسل وسلم علی المرسلین لسلامۃ ما قالوہ من النقص والعیب۔ وہو سبحانہ قد جمع فیما وصف سمی بہ نفسہ بین النفي والإثبات۔))
’’پس (اس آیت میں ) رب تعالیٰ نے اپنی ذات کو ان تمام باتوں سے منزہ اور پاک قرار دیا جو پیغمبروں کے مخالف (یعنی کفار و مشرکین اور یہود و نصاریٰ) اس کے بارے میں بیان کرتے ہیں اور پیغمبروں پر اس لیے سلام بھیجا کیوں کہ ان کی ہر بات نقص و عیب سے سلامت اور محفوظ ہے، اور رب تعالیٰ نے اپنے جو اوصافِ حمیدہ، صفاتِ ستودہ اور اسمائے حسنیٰ بیان فرمائے ہیں ، ان میں نفی اور اثبات دونوں کو جمع کیا ہے۔‘‘
_________________________________________________
شرح:…
رب تعالیٰ کے اسماء و صفات میں نفی اور اثبات دونوں جمع ہیں :
علامہ رحمہ اللہ نے یہ بات وضاحت سے بتلا دی کہ اہل سنت والجماعت رب تعالیٰ کی صرف وہی صفات بیان کرتے ہیں جو خود رب تعالیٰ نے اپنی بیان کی ہیں اور جن کو اس کے رسول نے بیان کیا ہے، اور جو نہ تو بالکلیہ اثبات ہیں اور نہ بالکلیہ نفی تو ’’وہو سبحانہ قد جمع‘‘ کے الفاظ سے اس بات پر متنبہ کیا۔
نفی اور اثبات میں سے ہر ایک مجمل بھی ہے اور مفصل بھی:
جان لیجئے کہ رب تعالیٰ کے اسماء و صفات میں نفی اور اثبات دونوں میں اجمال بھی ہے اور تفصیل بھی۔
نفی میں اجمال کا بیان:
نفی میں اجمال تو یہ ہے کہ عیوب و نقائص کی ان تمام اقسام کی رب تعالیٰ کی ذات سے نفی کی جائے جو اس کی صفاتِ کمالیہ کے متضاد ہیں جیسے (یہ کہا جائے)۔
|