Maktaba Wahhabi

175 - 238
اصل متن :… وقولہ صلی اللہ علیہ وسلم : ((ما منکم من احدالا سیکلمہ ربہ، ولیس بینہ و بینہ ترجمان۔)) حدیث نمبر ۶: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے کہ ’’تم میں سے ہر ایک کے ساتھ (عنقریب قیامت کے روز) اس کا رب بات کرے گا جب کہ (اس دن ) اس کے اور اس کے رب کے درمیان کوئی ترجمان نہ ہوگا۔‘‘ _________________________________________________ شرح:… روزِ قیامت سب پردے اٹھ جائیں گے: حدیث نمبر ۱۶ اس بات پر دلالت کرتی ہے کہ عنقریب (قیامت کے روز) رب تعالیٰ اپنے سب بندوں کے ساتھ بلا واسطہ بات کریں گے۔ یہ تکلیم عام ہے کیوں کہ یہ تکلیم محاسبہ ہے (کہ اس ارشاد کے ذریعے رب تعالیٰ سب بندوں کا محاسبہ فرمائیں گے) پس یہ تکلیم مومن و کافر، بداورفاجر ہر ایک کوشامل ہے جو اس ارشاد کے منافی نہیں : ﴿وَ لَا یُکَلِّمُہُمْ اللّٰہُ﴾ (البقرۃ: ۱۷۴، آل عمران: ۷۷) ’’ایسے لوگوں سے اللہ (قیامت کے دن) کلام نہ کرے گا۔‘‘ یہاں جس کلام کی نفی کی گئی ہے وہ ایسا کلام ہے جو مخاطب کو خوش اور مسرور کرے۔ یہ تکلیم خاص ہے اور اس تکلیم کے مقابلہ میں رب تعالیٰ کی وہ تکلیم ہے جو وہ اہل جنت کے ساتھ فرمائے گا اور یہ تکلیم محبت و رضوان اور احسان ہے۔ _________________________________________________ اصل متن :… وقولہ فی رقیۃ المریض: ((ربنا اللّٰه الذی فی السماء تقدس اسمک، أمرک فی السماء والأرض کما رحمتک فی السماء، اجعل رحمتک فی الأرض، اغفرلنا حوبنا وخطایانا، أنت رب الطیبین، أنزل رحمۃ من رحمتک، وشفاء من شفائک علی ھذا الوجع فیبرأ)) حدیث حسن رواہ أبوداود وغیرہ، وقولہ: ((ألا تأمنونی وأنا أمین من فی السماء)) حدیث صحیح۔ وقولہ: ((والعرش فوق الماء، واللّٰه فوق العرش، وھو یعلم ما أنتم علیہ)) حدیث حسن رواہ أبو داود وغیرہ۔ وقولہ للجاریۃ: ((أین اللّٰه؟ قالت: فی السماء، قال: من أنا؟ قالت: أنت رسول
Flag Counter