رب تعالیٰ کی حرام کردہ باتوں سے اجتناب کرنے میں اور اسے احکامات کی طرف لپکنے میں بدرجۂ کمال معاون ثابت ہوگا۔ خصوصاً نماز میں کہ جو اللہ اور اس کے بندے کے درمیان تعلق اور گفتگو کا سب سے بڑا ذریعہ ہے چناں چہ اس کے دل میں (اس صفت کی برکت سے) خضوع و خشوع پیدا ہوگا، اسے رب تعالیٰ کی عظمت و جلال کا استحضار ہو گا۔ یوں وہ نماز میں لغو حرکات کم کرے گا اور اپنے سامنے یا داہنے طرف تھوک پھینک کر رب تعالیٰ کی جناب میں سوئے ادب کا مرتکب نہ ہوگا۔
_________________________________________________
اصل متن :… وقولہ: ((اذا قام أحد کم الی الصلاۃ فلا یبصقن قبل وجھہ ولا عن یمینہ، فان اللّٰه قبل وجھہ، ولکن عن یسارہ أو تحت قدمہ)) متفق علیہ۔
وقولہ صلی اللّٰه علیہ وسلم : ((اللّٰهم رب السموات السبع والأرض ورب العرش العظیم، ربنا ورب کل شیء، فالق الحب والنوی، منزل التوراۃ والانجیل والقرآن، أعوذبک من شر نفسی ومن شرکل دابۃ أنت آخذ بنا صیتھا، أنت الأول فلیس قبلک شیء، وأنت الآخر فلیس بعدک بشیء، وأنت الظاہر فلیس فوقک شیء، وأنت الباطن فلیس دونک شیء، اقض عینی الدین وأغنی من الفقر۔)) رواہ مسلم۔
حدیث نمبر ۱۲: ارشاد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے: ’’جب تم میں سے کوئی نماز کے لیے کھڑا ہو تو وہ نہ تو اپنے سامنے تھوکے اور نہ اپنی داہنی جانب کیوں کہ اللہ اس کے سامنے ہوتا ہے البتہ اپنی بائیں طرف یا قدم کے نیچے تھوک لے۔‘‘ متفق علیہ[1]
حدیث نمبر ۱۳: ارشاد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے: ’’اے اللہ! اے سات آسمانوں اور زمین کے رب!، اے عرشِ عظیم کے رب! ہمارے اور ہر شے کے رب! اے دانہ اور گٹھلی کو پھاڑ کر (پودا اُگانے والے!) اے تورات انجیل اور قرآن کو نازل فرمانے والے! میں تیری پناہ میں آتا ہوں اپنے نفس کے شر سے، ہر جانور کے شر سے جس کی پیشانی تیرے قبضہ میں ہے، تو ہی (سب سے) پہلا ہے تجھ سے پہلے کوئی نہیں ، تو ہی (سب سے) پچھلا ہے تیرے بعد کوئی نہیں ۔ تو (اپنی قدرتوں سے) ظاہر ہے تجھ سے اوپر کوئی نہیں اور تو (اپنی ذات سے) پوشیدہ ہے تجھ سے پیچھے کوئی نہیں ، میرا قرض ادا کر دے اور مجھے فقر سے بے نیاز کر دے۔‘‘ مسلم
|