M Wahhabi
Home
(current)
Deobandi Books
Brailvi Books
Options
Action 1
Action 2
Logout
ڈھونڈیں
Maktaba Wahhabi
17
- 238
فہرست مضامین
×
مضمون تلاش کریں
عرضِ ناشر
مقدمہ از شارح
کلماتِ تشکر
بسم اللہ کے آیتِ قرآن ہونے کی بابت علماء کا اختلاف اور راجح قول کا بیان:
بائے بسملہ کی نحوی تحقیق:
اسم کا لغوی اور اصطلاحی معنی:
لفظِ اسم کا اشتقاق:
اسم کے ہمزہ کی تحقیق:
اسم مسمّٰی کا نام نہیں :
’’بسم اللہ‘‘ میں لفظِ اسم کے زائد نہ ہونے کا بیان:
رحمن اور رحیم کا معنی اور دونوں کو ملا کر ذکر کرنے کی وجہ کا بیان:
’’ الرحمن ‘‘ عَلَم ہے، مگر بسم اللہ میں صفت بن کر آیا ہے:
دینِ اسلام میں حمد کی اہمیت:
بسم اللّٰه کے ذکر کے بعد حمد ذکر کرنے کی وجہ کا بیان:
حمد کی لغوی اور اصطلاحی تعریف
لغوی تعریف:
حمد کی اصطلاحی تعریف اور حمد اور شکر میں فرق:
حمد اور مدح میں فرق:
’’الحمد‘‘ کا الف لام:
رسول کی تعریف
لغوی تعریف:
شرعی تعریف:
الہدی کا لغوی اور اصطلاحی معنی اور اس کی اقسام کا بیان:
لفظِ دین کے متعدد معانی کا بیان:
حق کی تحقیق:
لامِ تعلیل <mfnote> :
الشہید کی حرفی تحقیق اور اس کے معنی لغوی کا بیان:
خلاصہ و اجمال:
شہادت کی تعریف اور اس کے درست ہونے کی شرائط:
لا الٰہ الا اللہ:
لا الٰہ الا اللہ کی تشریح اور نحوی ترکیب:
بندگی و عبودیت اور رسالت انسانیت کا سب سے بڑا شرف:
بندگی اور رسالت:
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے عبدیت و رسالت کی شہادت دینے کا مقصد :
رسالت کی شہادت کب کامل ہوتی ہے؟
صلوٰۃ کا لغوی اور اصطلاحی معنی اور بندوں اور فرشتوں کی صلوٰۃ میں فرق کا بیان:
لفظِ ’’آل‘‘ کی لغوی تحقیق:
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی آل کون لوگ ہیں ؟
لفظِ آل کی صرفی تحقیق:
آل کا اطلاق کن لوگوں پر ہوگا ہے؟
’’ صَحْبٌ ‘‘ کی تشریح:
السلام کی لغوی اور صرفی تحقیق:
’’ مزیدًا ‘‘ کی نحوی ترکیب اور صرفی تحقیق:
اما بعد کا معنی اور نحوی ترکیب:
ہذا اسم اشارہ ہے، اس کے مشارٌ الیہ کا بیان:
اعتقاد کی لغوی اور معنوی تشریح:
لفظِ فرقہ کا لغوی معنی اور اس کا شرعی ماخذ:
نجات یافتہ فرقہ قیامت تک باقی رہے گا:
ارکانِ ایمان کی اہمیت اور ان کا حکم:
فرشتے ( الملائکۃ ):
آسمانی کتابیں (الکتب):
الرسل (رب تعالیٰ کے پیغمبر):
’’ البعث ‘‘ (مرنے کے بعد دوبارہ اٹھایا جانا):
’’القدر‘‘ (تقدیر):
رب تعالیٰ کی ذات و صفات پر کسی تحریف وغیرہ کے بغیر ایمان لانا:
تحریف و تعطیل کی نحوی ترکیب اور ان کی لغوی و اصطلاحی تشریح:
تحریف و تعطیل میں فرق اور نسبت اور ان کی انواع و اقسام:
تفویض کو اسلاف کا مذہب قرار دینا خطا ہے:
تکییف و تمثیل کامعنی اور ان دونوں میں فرق:
رب تعالیٰ کی صفات کے بارے میں اہل سنت والجماعت کا اساسی دستور:
’’ کمثلہ ‘‘ کی نحوی ترکیب:
’’ فلا ینفون عنہ ‘‘ میں ’’ فا ‘‘ تفریعیّہ ہے:
’’ المواضع ‘‘ کی مراد:
رب تعالیٰ کے اسماء حسنیٰ اور اس کی آیات میں الحاد سے مراد :
اسمائے حسنیٰ میں الحاد کی اقسام:
ذات و صفاتِ الٰہی کی بابت بعض اکابر کیا قوال کا ذکر اور ان کی صحیح تعبیر و تشریح:
اسمائے حسنیٰ اور آیات باری تعالیٰ میں تشبیہ، تمثیل، تعطیل اور تکییف کے نہ پائے جانے کی وجہ کا بیان:
سمی کی نفی سے کیا مراد ہے؟:
کفوء اور ند کی توضیح و تشریح:
رب تعالیٰ کو اس کی مخلوق پر قیاس نہ کیا جائے ،نیز ناجائز مقاییس کی چند مثالیں :
رب تعالیٰ کے حق میں ’’قیاس اَولی‘‘ کا استعمال جائز ہے:
قاعدۂ کمال کو بیان کرنا بھی ذاتِ الٰہی کے حق میں زیبا ہے:
اللہ سب سے بڑھ کر جاننے والا ہے:
کلام کے صرف اپنے مرادی معانی پر ہی دلالت کرنے کے دلائل کا بیان:
کلامِ الٰہی کی قطعیت اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے مقامِ صدق اور رتبہ علم کا بیان:
اللہ اور اس کے رسول کے کلام کے کامل ترین ہونے اور ہر قسم کی کمی اور نقص سے پاک ہونے کی دلیل کا بیان:
لفظِ ’’سبحان‘‘ کی حرفی و نحوی تحقیق اور معنوی تشریح:
’’رب العزۃ‘‘ کی نحوی ترکیب:
پیغمبروں کا ہر قول و فعل ہر قسم کے عیب سے سلامت ہے:
والحمدللّٰہ رب العالمین :
رب تعالیٰ کے اسماء و صفات میں نفی اور اثبات دونوں جمع ہیں :
نفی اور اثبات میں سے ہر ایک مجمل بھی ہے اور مفصل بھی:
نفی میں اجمال کا بیان:
نفی میں تفصیل کا بیان:
صرف نفی قابلِ مدح بات نہیں :
اثبات میں اجمال کا بیان:
اثبات میں تفصیل کا بیان:
پیغمبروں کا راستہ صراطِ مستقیم ہے جس سے ہٹنا گمراہی ہے:
صراطِ مستقیم کی شرح اور بیان:
اسماء و صفات میں نفی اور اثبات کے ذکر کو متضمن کتاب و سنت کی نصوص کا آغاز:
سورۂ اخلاص کی عظمت اور شرک و بت پرستی سے پاک توحید کا بیان:
قرآن کریم تین بنیادی مضامین پر مشتمل ہے:
سورۂ اخلاص توحید اور اللہ کے اسماء و صفات کی معرفت پر مشتمل ہے:
سورۂ اخلاص کے جملہ علوم توحید پر مشتمل ہونے کا تفصیلی بیان:
الصمد کی تفسیر:
’’ الصمد ‘‘ کی ایک دوسری تفسیر:
توحید کی دوسری قسم ’’توحید تنزیہ‘‘ کا بیان:
آیت الکرسی کی عظمت:
آیت الکرسی کی عظمت کی وجہ کا بیان:
آیت الکرسی میں مذکورہ خصائص الٰہی اور صفاتِ کمالیہ کا تفصیلی بیان:
حی اور قیوم اسم اعظم ہیں :
رب تعالیٰ نیند اور اونگھ سے پاک ہے:
وہ زمین و آسمان اور ان کے اوپر نیچے کی سب موجودات کا بادشاہ ہے:
کل کائنات پر رب تعالیٰ کی بادشاہت کی بین دلیل:
شفاعتِ صحیحہ حق ہے:
رب تعالیٰ کے علم کی وسعت و احاطہ سے ماضی و مستقبل کی کوئی چیز پوشیدہ نہیں :
مخلوق کو علمِ الٰہی پر کوئی دسترس حاصل نہیں :
علم کی تفسیر:
مخلوق اتنا ہی جانتی ہے جتنا اللہ بتا دے:
کرسی کی تفسیر اور اللہ تعالیٰ کے ملک کی وسعت و عظمت کا بیان:
رب تعالیٰ کسی بات سے عاجز نہیں ، کوئی شے اس کو تھکا یا ہرا نہیں سکتی:
رب تعالیٰ کے دو جلیل القدر اوصاف:
’’ ہو الاوّل ‘‘ کی نحوی ترکیب:
الاوّل کی تفسیرمیں متعدد اقوال اور قولِ فیصل:
رب تعالیٰ کے لیے احاطہ زمانیہ و مکانیہ دونوں ثابت ہیں :
رب تعالیٰ کا علم ماضی و مستقبل کی ہر چیز پر محیط ہے:
کائنات کا ذرّہ ذرّہ رب تعالیٰ کے سامنے عیاں ہے اور اسکے قبضہ قدرت میں ہے:
اسمائے اربعہ میں واؤ کے ذریعے مفصل لانے کی معنوی بلاغت کا بیان:
رب تعالیٰ کی حیات کامل ترین حیات ہے:
رب تعالیٰ کی صفت علم کی تشریح و تفسیر:
رب تعالیٰ کی ذات حکیم ہے جس کا ہر قول و فعل درست ہے:
’’الخبیر‘‘ کی تفسیر:
رب تعالیٰ کو زمین و آسمان کے ذرّے ذرّے کی خبر ہے:
’’مفاتح الغیب‘‘ کی لغوی اور صرفی تحقیق اور اس کی تفسیر میں صحیح تر قول کا بیان:
اللہ کی صفت ذاتی ’’علم و قدرت‘‘ کی بابت معتزلہ کے گمراہ عقائد اور ان کا رد:
علم الٰہی کے اثبات پر دلائل عقلیہ کا بیان:
فلاسفہ اور قدریہ کے بعض فاسد استدلالات اور ان کا ردّ:
سب کو روزی اللہ دیتا ہے:
لفظِ ’’رزاق‘‘ کی صرفی اور معنوی تحقیق:
رزقِ الٰہی کے کھانے میں احتیاط کیجئے!
چند نحوی فوائد:
مذکورہ آیت کی ایک اور قراء ت کا بیان:
’’ ذوالقوۃ ‘‘ کی تشریح:
’’ المتین ‘‘ کی لغوی تحقیق اور تفسیر:
مثل کی نفی سے صفاتِ الٰہیہ کی نفی مراد نہیں :
سمیع و بصیر کی تفسیر:
اللہ اپنی قوتِ سمع کے ساتھ سنتا اور اپنی آنکھ کے ساتھ دیکھتا ہے:
رب تعالیٰ کے لیے ارادۂ و مشیئت ثابت ہے:
ارادۂ الٰہی کی بابت اشاعرہ اور معتزلہ کی کج تفسیرات:
ارادۂ الٰہی کی صحیح تفسیر اور ارادہ کی اقسام:
۱۔ ارادۂ کونیہ:
۲۔ ارادۂ کونیہ اور شرعیہ میں کوئی تلازم نہیں :
ارادۂ کونیہ و شرعیہ کے اجتماع و افتراق کے مقامات:
قصۂ بستان:
پیغمبروں کے بعد بگڑ جانے والی امتوں کا مختصر حال:
ہدایت اور گمراہی اللہ نے پیدا کی ہے:
صفتِ محبت رب تعالیٰ کے لیے ثابت ہے:
رب تعالیٰ کا بعض اشیاء سے محبت کرنا اور بعض سے نہ کرنا اس کی حکمتِ بالغہ کا مقتضیٰ ہے:
اشاعرہ اور معتزلہ کا صفتِ محبت سے انکار اور اس کی دلیل اور ان کی دلیل کا ردّ:
اہلِ سنت والجماعت کے نزدیک رب تعالیٰ کی صفتِ محبت اس کی شان کے مناسب ثابت ہے:
اپنے دست نگروں پر بساط بھر خرچ کرو اور اعتدال سے کام لو:
ہر کام میں احسان سے کام لو:
احسان کرنا رب تعالیٰ کو محبوب ہے:
لوگوں کے تنازعات ختم کرنے میں انصاف سے کام لیجئے:
عہدوں کی پاسداری اہلِ ایمان کا شیوہ ہے:
نقصِ عہد سے بچنا تقویٰ ہے:
رب تعالیٰ توبہ کرنے والوں اور پاک صاف رہنے والوں سے محبت کرتے ہیں :
ان المحب لمن یحب المطیع :
غفور و ودود کا معنی اور تفسیر:
رب تعالیٰ کے لیے الرحمن اور الرحیم کا اسم اور رحمت اور علم کی صفت ثابت ہے:
اشاعرہ اور معتزلہ نے صفتِ رحمت کی بھی نفی کی ہے:
حاملینِ عرش کی حمد و دعا:
رحمۃً و علماً کی نحوی تحقیق:
دنیا میں اللہ کی رحمت سب کے لیے جب کہ آخرت میں صرف متقیوں کے لیے:
اللہ نے اپنے اوپر رحمت کو خود لازم کیا ہے کسی سے مجبور ہو کر نہیں :
رب تعالیٰ کے اسم حافظ اور حفیظ کی صرفی ، معنوی تحقیق اور حافظاً کے وجہ اعراب:
رب تعالیٰ کی چند صفات کا ذکر:
اشاعرہ اور معتزلہ کی بے بسی:
اللہ کی رضا سب سے بڑی بات ہے:
بندوں کا رب تعالیٰ سے راضی ہونا ہر ایک کے مقام و مرتبہ کے لحاظ سے ہے:
چند معنوی فوائد:
خالداً (یعنی جہنم میں ہمیشہ رہنے) اور لعنت کرنے کی لغوی تحقیق کا بیان:
کیا قاتلِ عمد کی توبہ ہے؟
توبہ قاتل کی بابت صحیح تر مذہب:
’’ الاسف ‘‘ اور ’’ الانتقام ‘‘ کی لغوی تحقیق اور تشریح:
رب تعالیٰ کی صفتِ اتیان و تحئیت کا تفصیلی بیان:
رب تعالیٰ کے لیے صفت ’’ وَجْہٌ ‘‘ ثابت ہے:
وجہٌ کی بابت اہل حق کا مذہب:
معطلہ کی باطل تاویل کی دلیل اور اس کا تفصیلی ردّ:
امام بیہقی کی دلیل:
طائف کے قصہ سے استدلال:
مسلم شریف کی ایک صحیح حدیث سے استدلال:
رب تعالیٰ کے لیے صفت ثابت ہے:
ید کے اثبات کی عرفی دلیل:
معطلہ کے بے تکے استدلال کا رد:
ید کے اثبات کی نہایت لطیف دلیل:
یہود کبھی اپنی فطرت سے باز نہیں آسکتے:
رب تعالیٰ کے لیے صفت ’’عین‘‘ ثابت ہے:
عین کی تفسیر باطل کی حقیقت:
مذکورہ آیات کی اجمالی تفسیر:
رب تعالیٰ کی صفت سمع، بصر اور رویت کا بیان:
بت کریں آرزو اللہی کی شان ہے تیری کبریائی کی:
مذکورہ آیات کی اجمالی تفسیر:
رب تعالیٰ کی دو صفات کید اور مکر کا بیان:
شَدِیْدُ الْمِحَالکی تفسیر میں چند اقوال کا بیان:
خَیْرُ الْمٰکِرِیْن کی تفسیر:
یہود نا مسعود اپنی ہر تدبیر میں رسواء ہیں :
قوم صالح کے نو بد معاشوں کی تدبیر کا الٹنا:
’’ العفو ‘‘ کی تفسیر:
عفوودرگزر کی کامل ترین صورت:
قدرت کی تفسیر:
ستانے والوں سے بھی درگزر کیجیے!
عبداللہ بن ابی کی رسوائی:
عزت کی تفسیر:
برکت کی لغوی اور معنوی تفسیر کا بیان:
’’ ذوالْجَلَالِ وَالْاِِکْرَامِ ‘‘کی تشریح:
رب تعالیٰ کے لیے صفات سلبیہ بھی ثابت ہیں :
اللہ کا کوئی ہم نام نہیں :
اللہ کا کوئی ہم سر نہیں :
’’ انداد ‘‘ کی تفسیر:
’’ وَّ اَنْتُمْ تَعْلَمُوْن ‘‘ کی نحوی ترکیب:
مشرکوں کی بتوں کے ساتھ والہانہ محبت کی حقیقت :
رب تعالیٰ کی نہ کوئی اولاد ہے، نہ شریک اور نہ وہ عاجز اور مدد کا خواستگار ہے:
رب تعالیٰ مشرکین کی ہرزہ سرائیوں سے بلند و برتر ہے:
جمادات کی تسبیح کے بارے میں صحیح قول:
برکت کی تفسیر:
فرقان تنزیل، عبد اور عالمین کی مراد اور تشریح:
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جنوں کی طرف بھی پیغمبر بنا کر بھیجے گئے ہیں :
نذیر و منذر اور بشیر و مبشر کی لغوی کی تحقیق:
نہ اللہ کا بیٹا ہے اور نہ کوئی شریک:
توحید ربوبیت اور توحید الہٰیت کا اثبات:
اللہ کے لیے غلط مثالیں بیان مت کیجیے!
حصر کا فائدہ:
’’ فَوَاحِشَ ‘‘ کی تحقیق:
’’ اِثْمَ ‘‘ کی تشریح:
’’ الْبَغْیَ ‘‘ کا بیان:
اللہ کے ساتھ بلا دلیل کسی کو شریک ٹھہرانا:
رب تعالیٰ کی بابت بلا علم باتوں کی تفسیر:
’’ اسْتَوٰی عَلٰی الْعَرْشِ ‘‘ کا ثبوت قطعی ہے:
استواء کے معانی کا بیان:
اہل سنت و الجماعت کا مسلک:
معطلہ کا شور شرابا سننے کے لائق نہیں :
معطلہ کی ہرزہ سرائیاں :
استواء علی العرش کی بابت حق تفسیر:
_________________________________________________
یہودی نادم ہوئے:
’’توفی‘‘ کی تفسیر میں صحیح قول کا بیان:
رب تعالیٰ کے آسمانوں میں ہونے پر قول موسیٰ علیہ السلام سے استدلال:
اللہ آسمان میں ہے:
حروف جارہ ایک دوسرے کے معانی میں استعمال ہوتے رہتے ہیں :
رب تعالیٰ کی صفت معیت کا بیان:
رب تعالیٰ کے علم نے ہر چیز کا احاطہ کیا ہوا ہے:
’’ نجوی ثلاثۃ ‘‘ کی نحوی ترکیب:
معیت خاصہ:
رب تعالیٰ کی صفت کلام پر تفصیلی کلام:
دریا بہ کوزہ بند:
رب تعالیٰ نے کس کس کو پکارا اور کس کس کو پکارے گا:
اللہ کے سب سے سچے ہونے کی علت کا بیان:
روز قیامت عیسیٰ علیہ السلام کے ساتھ کلام:
میرے رب کی سچی سچی باتیں :
ایک نحوی فائدہ:
موسیٰ کلیم اللہ کو رب تعالیٰ کا پکارنا:
کلام الٰہی کی بابت اشاعرہ کے نظریہ کا تفصیلی ردّ:
قرآن کریم کلام اللہ ہے:
قرآن کے اللہ کی طرف سے نازل ہونے کا صحیح مفہوم:
کسی کے پڑھنے یا لکھنے سے قرآن قرآن ہونے سے نکل نہیں جاتا:
قرآن اللہ کی کتاب بھی ہے:
لفظ قرآن کی لغوی اور صرفی تحقیق کا بیان:
قرآن کا نزول اوّل رب تعالیٰ سے ہے:
جنت میں اہل ایمان کا رب تعالیٰ کا دیدار حق ہے:
معتزلہ کا رؤیت باری تعالیٰ سے انکار، اس کے دلائل اور ان کا رد:
معتزلہ کے قدرے قدم بقدم اشاعرہ:
معتزلہ کے تکلّفات باردہ:
جنت کے تختوں پر بیٹھ کر رب تعالیٰ کی زیارت کے مزے:
اہل ایمان کا جنت میں اللہ کی طرف دیکھنا ایک زائد انعام اور نعمت ہے:
معتزلہ کے دلائل کا تفصیلی رد:
معتزلہ کا ایک نحوی استدلال اور اس کا جواب:
آیات صفات کی بابت مباحث عامہ:
ان اصولوں میں اہل سنت والجماعت کی مخالفت کرنے والے فرقوں کا بیان:
اللہ کے اسماء و صفات میں نفی و اثبات کے ذکر کو متضمن سنت کی نصوص کا آغاز:
ایک نحوی فائدہ:
اسلام کی دوسری اصل اور بنیاد سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہے:
سنت کی مشروعیت اور حجیت کے دلائل:
سنت کا حکم:
سنت کی بابت اہل اہواء و بدعت کی دو بنیادی جماعتیں :
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر بھی اسی طرح ایمان لانا واجب ہے جس طرح رب تعالیٰ کی باتوں پر ایمان لانا واجب ہے:
ایک نحوی فائدہ:
رب تعالیٰ کے لیے صفت نزول ثابت ہے:
رب تعالیٰ کی صفت نزول کی بابت علامہ ابن تیمیہ رحمہ اللہ کی نکتہ رسی:
اہل سنت و الجماعت کا نزول کی بابت عقیدہ:
تہجد خاصان اللہ اور خاصانِ رسول کا محبوب ترین وقت ہے:
رب تعالیٰ کی صفت ’’فرح‘‘ (خوش ہونا) کا اثبات:
خوشی کی بندوں میں اقسام اور اللہ کا ان سب اقسام سے منزہ ہونے کا بیان:
رب تعالیٰ کی خوشی کا سبب اور اس کی غایت:
’’فرح‘‘ کی چند غلط تفسیریں :
رب تعالیٰ کے لیے صفت ’’ضحک‘‘ ثابت ہے:
مخلوق میں ہنسنے کا سبب:
رب تعالیٰ کے انعام کی انتہاء، قاتل مقتول دونوں جنتی:
رب تعالیٰ کے ہنسنے کی غلط تاویل وتفسیر:
رب تعالیٰ کے لیے تعجب کرنے کی صفت ثابت ہے:
رب تعالیٰ کے تعجب کرنے کی صحیح تفسیر:
تعجب کرنا رب تعالیٰ کے آثارِ رحمت میں سے ہے:
رب تعالیٰ کی رحمت سے مایوسی کیوں کر؟
تنگی کے ساتھ آسانی ہے:
مذکورہ حدیث نمبر ۳ کے چند الفاظ کی لغوی تحقیقات:
رب تعالیٰ کے لیے ’’ رجل ‘‘ (پاؤں ) اور ’’قَدَم‘‘ کا اثبات:
رب تعالیٰ کی ذات عدل و انصاف والی ہے:
جنت کی وسعتوں کا بیان:
قول، نداء اور تکلیم رب تعالیٰ کی صفات فعلیہ ہیں :
روزِ قیامت سب پردے اٹھ جائیں گے:
تکلیم الٰہی کی اقسام:
رب تعالیٰ کے لیے علو اور فوقیت کا اثبات:
آسمان رب تعالیٰ کے لیے ظرف نہیں :
توسل الی اللہ کو رب تعالیٰ کی حمد و ثناء اور پاکی بیان کر کے حاصل کیجیے!
یہ وسیلے رد نہیں کیے جاتے:
قبروں میں پجاری ہوشیار رہیں !
رب تعالیٰ کی بلندی و قربت:
ایک باندی کی فراست اور معطلہ کی بدقسمتی:
ایمان کا بلند ترین مرتبہ مقام احسان و مراقبہ ہے:
رب تعالیٰ کی معیت کا استحضار گناہوں میں لگنے کے لیے باعث شرم و عار ہے:
رب تعالیٰ نمازی کے سامنے ہوتے ہیں :
علامہ ابن تیمیہ رحمہ اللہ کی لطیف دلیل:
رب تعالیٰ کے چند اسمائے مبارکہ:
بارگاہِ الٰہی میں دست سوال دراز کرنے کا ادب:
اللہ بندے کے سب سے زیادہ قریب ہے:
رب تعالیٰ کے قریب ہونے کا مطلب:
رویت باری تعالیٰ کا اثبات حدیث متواتر سے ہے:
چند علمی نکات
۱۔مذکورہ تشبیہ رویت کی رؤیت کے ساتھ ہے:
۲۔ ’’ لا تضامون ‘‘ کو دو طرح سے پڑھ سکتے ہیں :
نماز فجر اور عصر کی بالخصوص نگرانی کیجیے!
مشتے نمونہ از خروارے:
اہل سنت و الجماعت کا رب تعالیٰ کے سب اسماء اور صفات پر ایمان ہے:
اہل سنت و الجماعت اس امت کے گمراہ اور بھٹکے ہوئے فرقوں کے درمیان معتدل فرقہ ہے:
امت وسط کا مطلب:
امت وسط کی معتدل تصویر اوریہود و نصاریٰ کا افراط و تفریط کی سیاہی سے تاریک چہرہ:
حلال و حرام میں من مانیاں کرنے والوں کی ہلاکت آفرینیاں :
اہل سنت والجماعت کے اعتدال اور صراط مستقیم پر ہونے کی مثالیں :
صفات باری تعالیٰ میں اعتدال
معطلہ کو جہمیہ کہنے کی وجہ:
اہل سنت والجماعت کی حق پرستی:
شیخ محمد بن عبدالعزیز بن مانع کے رشحاتِ قلم:
رب تعالیٰ کی وعید میں اعتدال:
امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ وغیرہ حضرات کو مرجۂ کہنا بے جا کا الزام ہے:
فرقہ و عیدیہ کی بے دیدیاں :
ایمان اور دین کے اسماء میں راہِ اعتدال:
احکام اور اسماء سے کیا مراد ہے؟
مرجیہ کی آزادیاں :
مرتکب کبیرہ کے دنیاوی اور اخروی حکم کے متعلق اہل سنت کی راہ اعتدال:
صحابۂ کرام کے بارے میں راہ اعتدال:
رب تعالیٰ اپنی مخلوق سے بلند اور اپنے عرش پر مستوی ہیں :
رب تعالیٰ کی ذات کا بلند ہونا اس کی صفت معیت کے منافی نہیں :
رب تعالیٰ کے قریب و عجیب ہونے کو بیان کرنے کی بابت فصل
رب تعالیٰ سب کے قریب ہے اور دعا مانگنے والے کی پکار سنتا اور اس کی دعا کو قبول کرتا ہے:
قرآن کے ’’منزل من اللہ‘‘ ہونے پر ایمان لانا، یہ رب تعالیٰ پر ایمان لانے میں سے ہے:
لفظ ’’کلام اللہ‘‘ کی نحوی اور معنوی ترکیب:
کلام الٰہی کے متعلق چند گمراہ فرقوں کے نظریات:
کلام الٰہی کی ابتداء اللہ ہی سے ہوئی ہے:
قرآن کریم پر صحیح ایمان لانے کا مطلب:
جنت میں اللہ تعالیٰ کی زیارت:
شرح:…ایک لغوی تحقیق:
روزِ آخرت پر مکمل ایمان لانے کا صحیح مفہوم:
بے دین اور ملحدین کا عذاب قبر سے انکار، ان کے نا معقول دلائل اور ان کا ردّ:
’’ مرزبۃ ‘‘ کی تحقیق:
قیامت کبری کا اثبات اور اس کا تفصیلی بیان:
اعمال نامہ گلے میں لٹکانے کا مطلب:
رب تعالیٰ کے محاسبہ کی تفسیر:
بندے سے تنہائی میں حساب لینے کی تفسیر:
روز قیامت کفار کے پاس کوئی نیکی نہ ہوگی:
حوض کوثر کا ثبوت متواتر ہے:
حوض کوثر کے منکر کا انجام:
’’صراط‘‘ کی لغوی اور معنوی تحقیق:
پل صراط:
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سب سے پہلے جنت کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے:
لفظ شفاعت کی لغوی اور معنوی تحقیق:
شفاعت کا ثبوت:
معتزلہ اور خوارج کا شفاعت کا رد اور ان کے دلائل کا رد:
پہلی شفاعت:
دوسری شفاعت:
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا خصوصی امتیاز:
تیسری شفاعت:
عالم آخرت کا نقلی و عقلی ثبوت:
تقدیر پر ایمان:
تقدیر پر ایمان کے درجات:
تقدیر کا پہلا درجہ:
سب سے پہلے کیا پیدا ہوا؟
کائنات میں جو کچھ ہو رہا ہے تقدیر کے مطابق ہو رہا ہے:
تقدیر کا دوسرا درجہ:
امر شرعی پر ایمان لانا واجب ہے:
بندوں سے افعال کے صادر ہونے کو پہچاننے کا پیمانہ:
اہل سنت والجماعت کے مذہب کا نچوڑ:
تقدیر کے بارے میں دو گمراہ فرقوں کی سرگزشت
ایمان کے قول و فعل ہونے اور گھٹنے بڑھنے کو بیان کرنے کے بارے میں فصل:
ایمان کے ارکان ثلاثہ:
مطلق ایمان کیا ہے؟
ایمان گھٹتا بڑھتا ہے:
ایمان کے گھٹنے بڑھنے کے دلائل
ایمان کے درجات:
ایمان کے گھٹنے بڑھنے کے کتاب و سنت سے دلائل:
صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین کی عدالت کا عقیدہ:
صلح حدیبیہ سے پہلے والے صحابہ کی فضیلت کا بیان:
فتح کی تفسیر:
مہاجرین کی فضیلت:
حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کا خطاب:
اصحاب بدر کی فضیلت:
بیعت رضوان والے جہنم سے آزاد ہیں :
عشرہ مبشرہ:
حضرت صدیق اکبر اور حضرت عمر رضی اللہ عنہم اس امت کے افضل ترین شخص ہیں :
تیسرے اور چوتھے نمبر پر کون ہیں ؟
مسئلہ تفصیل کی شرعی حیثیت:
مسئلہ خلافت کی شرعی حیثیت:
اہل بیت کی تحقیق:
اہل بیت کے حقوق:
عذیر خم کی تحقیق:
اہل بیت کی محبت کا مقام:
ازواجِ مطہرات
۱۔ سیدہ خدیجہ بنت خویلد:
۲۔ سیدہ سودہ بنت زمعہ رضی اللہ عنہا :
۳۔ سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا :
۴۔ سیدہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا :
۵۔ سیدہ زینب بنت جحش رضی اللہ عنہا :
۶،۷،۸،۹: جو یر یہ بنت حارث، صفیہ بنت حیی، حفصہ بنت عمر اور زینب بنت خزیمہ:
حضرات صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین کے بارے میں اہل سنت کا بغض و عناد اور کینہ و حسد سے پاک راستہ:
مشاجرات صحابہ سے لب و گوش کی بندش اہل سنت کا طریق ہے:
تاریخی روایات کباڑ کا ڈھیر ہیں :
تاریخی صحیح روایات کی بابت اہل سنت کا فیصلہ:
حضرات صحابۂ کرام کی شرعی حیثیت:
صحابہ کرام کے افضل ترین ہونے کی نبوی شہادت:
ہر ایک صحابی بخشا بخشایا فوت ہوا:
کرامات اولیا حق ہیں :
کرامت کی تعریف:
کرامت اور معجزہ میں فرق:
کرامت کی مصلحتیں اور حکمتیں :
کرامات قیامت تک باقی رہیں گی:
فلاسفہ کرامات کے منکرین، اور ان کے شانہ بشانہ معتزلہ اور بعض اشاعرہ:
جھوٹے صوفیوں کی شعبدہ بازیوں سے ہوشیار رہیے!
اتباع سنت کے بارے میں فصل:
اصولی اور فروعی احکام کے استنباط میں اہل سنت والجماعت کا طریق:
راہِ حق:
امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کا بیان:
اہل سنت والجماعت کے اخلاق و شمائل کا بیان:
صدیق اور شہید اور ابدال:
کتاب کی معلومات
×
Book Name
عقیدہ اہل سنت والجماعت(شرح عقیدہ واسطیہ)
Writer
امام ابن تیمیہ
Publisher
دار الکتب السلفیہ
Publish Year
Translator
مولانا آصف حفظہ اللہ
Volume
Number of Pages
239
Introduction