Maktaba Wahhabi

498 - 505
إِلَیْہِ فِيْ الشِّدَّۃِ۔ وَاللَّآئِقُ بِحَالِ الْکَامِلِ التَّضَرُّعُ إِلٰی مَوْلَاہُ فِيْ السَّرَّآئِ وَالضَّرَّآئِ، فَإِنَّ ذٰلِکَ أَرْجٰی لِلْإِجَابَۃِ، فَفِيْ الْحَدِیْثِ: ’’تَعَرَّفْ إِلَی اللّٰہِ فِيْ الرَّخَآئِ یَعْرِفْکَ فِيْ الشِّدَّۃِ۔‘‘ ’’آیت میں اس شخص کی مذمت ہے، جو خوش حالی میں دعا چھوڑ دیتا ہے اور سختی میں ان کی طرف بھاگتے ہوئے جاتا ہے، اور (جبکہ) کامل شخص کے مناسب حال یہ ہے، کہ وہ خوشی اور تکلیف (دونوں حالتوں) میں اپنے مالک کے حضور گریہ زاری کرتا رہے، کیونکہ اس (طرزِ عمل) کے دعا کے قبول کروانے میں (مؤثر ہونے کی) زیادہ امید ہے۔ حدیثِ (شریف) میں ہے: [’’اللہ تعالیٰ سے خوش حالی میں شناسائی رکھو، وہ تمہیں سختی میں پہچان لیں گے‘‘]۔ ابو الشیخ حضرت ابو الدرداء رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے: (کہ انہوں نے فرمایا) ’’اُدْعُ اللّٰہَ یَوْمَ سَرَّآئِکَ یَسْتَجِیْبُ لَکَ یَوْمَ ضَرَّآئِکَ۔‘‘[1] [’’اپنی خوشی کے دن (میں) اللہ تعالیٰ سے دعا کرو، وہ تمہاری تکلیف کے دن میں تمہاری دعا قبول کریں گے‘‘]۔ iii: شیخ سعدی نے تحریر کیا ہے: ’’فَأَيُّ ظُلْمٍ أَعْظَمُ مِنْ ھٰذَا الظُّلْمِ؟ یَطْلُبُ مِنَ اللّٰہِ قَضَآئَ غَرْضِہٖ، فَإِذَا أَنَالَہٗ إِیَّاہُ ،لَمْ یَنْظُرْ إِلٰی حَقِّ رَبِّہٖ تَعَالٰی، وَ کَأَنَّہٗ لَیْسَ عَلَیْہِ لِلّٰہِ حَقٌّ۔ وَ ھٰذَا تَزْیِیْنٌ مِنَ الشَّیْطَانِ، زَیَّنَ لَہٗ مَا کَانَ مُسْتَہْجِنًا مُسْتَقْبَحًا فِيْ الْعُقُوْلِ وَ الْفِطْرِ۔‘‘[2] [’’اس ظلم سے زیادہ بڑا ظلم کون سا ہے؟ اپنی حاجت برآری کے لیے اللہ تعالیٰ
Flag Counter