Maktaba Wahhabi

485 - 505
’’{اذْکُرُوْا نِعْمَۃَ اللّٰہِ عَلَیْکُمْ} یعنی (اپنے آپ پر اللہ تعالیٰ کی نعمت کو) اپنے دلوں اور زبانوں (سے یاد کرو)۔ {إِذْ اَنْجٰکُمْ مِّنْ اٰلِ فِرْعَوْنَ یَسُوْمُوْنَکُمْ} یعنی تمہیں آل فرعون سے نجات دی، جو تمہیں (سُوْٓئَ الْعَذَابِ) یعنی سب سے زیادہ سخت عذاب دیتے تھے۔ اور اس عذاب کی تفسیر اپنے ارشادِ کریم سے بیان فرمائی: {وَ یُذَبِّحُوْنَ اَبْنَآئَ کُمْ وَ یَسْتَحْیُوْنَ نِسَآئَ کُمْ} [(کہ) وہ تمہارے بیٹوں کو ذبح کر دیتے اور تمہاری عورتوں کو زندہ رکھتے، (انہیں قتل نہیں کرتے تھے)]۔ {وَ فِیْ ذٰلِکُمْ} (اور تمہاری اس بات (یعنی نجات) میں {بَلَآئٌ مِّنْ رَّبِّکُمْ عَظِیْمٌ} یعنی تمہارے رب تعالیٰ کی جانب سے بہت بڑی نعمت تھی۔ یا (معنی یہ ہو گا،) کہ تم فرعون اور اس کے سرداروں کی طرف سے جس عذاب میں مبتلا کیے گئے، وہ اللہ تعالیٰ کی جانب سے تمہارے لیے ایک بہت بڑی آزمائش تھی، تاکہ وہ دیکھیں، کہ آیا تم صبر کرتے ہو یا نہیں؟ اور انہوں (یعنی حضرت موسیٰ علیہ السلام ) نے اللہ تعالیٰ کی نعمتوں کا شکر ادا کرنے کی ترغیب دیتے ہوئے، فرمایا: {وَ إِذْ تَاَذَّنَ رَبُّکُمْ} یعنی (جب تمہارے رب نے) خبر دی اور وعدہ فرمایا: {لَئِنْ شَکَرْتُمْ لَأَزٍیْدَنَّکُمْ} [البتہ اگر تم نے شکر کیا، تو یقینا میں ضرور] (اپنی نعمتوں میں سے) [مزید دوں گا]۔ {وَ لَئِنْ کَفَرْتُمْ إِنَّ عَذَابِیْ لَشَدِیْدٌ} [اور یقینا اگر تم نے ناشکری کی، تو بلاشبہ میرا عذاب بہت سخت ہے] اور اسی عذاب میں سے ہے، کہ وہ اُن سے اپنی عطا کردہ نعمت کو دُور فرما دیں۔
Flag Counter