Maktaba Wahhabi

453 - 505
یَخَافُ إِلَّا اللّٰهَ، وَ الذِّئْبَ عَلٰی غَنَمِہِ، وَلَکِنَّکُمْ تَسْتَعْجِلُونَ۔‘‘[1] [’’یقینا تم سے پہلے لوگوں میں ایک شخص کو پکڑا جاتا، اس کے لیے گڑھا کھود کر اُسے اس میں رکھا جاتا۔ پھر اُس کے سر پر آرہ رکھ کر اُس کے دو حصے کر دئیے جاتے۔ اور لوہے کی کنگھیوں کو اُس کے گوشت سے لے کر ہڈی تک چلایا جاتا (پھر بھی) یہ (سب کچھ) اُسے دین سے دُور نہ کرتا۔ اللہ تعالیٰ کی قسم! یہ (یعنی دین کی) بات پوری ہو گی، یہاں تک، کہ سوار صنعاء سے حضرموت جائے گا اور اسے اللہ تعالیٰ اور بھیڑئیے کے بکری کو کھا جانے کے علاوہ کوئی خوف نہیں ہو گا، لیکن تم جلدی کرتے ہو۔‘‘] اس حدیث میں ہم دیکھتے ہیں، کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے مشرکوں کی جانب سے ستائے جانے والے حضراتِ صحابہ رضی اللہ عنہم کو تسلی دینے کی خاطر، اُن سابقہ لوگوں کی صورتِ حال یاد کروائی، جنہیں اُن سے زیادہ شدید عذاب میں مبتلا کیا گیا۔ علاوہ ازیں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اُن لوگوں کے صبر کا بھی تذکرہ فرمایا، تاکہ حضراتِ صحابہ رضی اللہ عنہم بھی انہی کی طرح صبر کریں۔ د: امام بخاری اور امام مسلم نے حضرت عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے، (کہ) انہوں نے بیان کیا: قَسَمَ رَسُولُ اللّٰهِ صلي اللّٰه عليه وسلم قَسْمًا، فَقَالَ رَجُلٌ: ’’إِنَّہَا لَقِسْمَۃٌ مَا أُرِیدَ بِہَا وَجْہُ اللّٰهِ۔‘‘ ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک (دفعہ مالِ غنیمت) تقسیم کیا، تو ایک شخص نے کہا: ’’یقینا یہ ایسی تقسیم ہے، کہ اس کے ذریعے اللہ تعالیٰ کی رضا طلب نہیں کی گئی۔‘‘
Flag Counter