Maktaba Wahhabi

430 - 505
اشْتَدَّ خَوْفُہٗ أَنْفَعُ مِنْ ذِکْرِ اللّٰہِ عَزَّوَجَلَّ، إِذْ بِحَسْبِ ذِکْرِہٖ یَجِدُ الْأَمْنَ ، وَیَزُوْلُ خَوْفُہٗ، حَتّٰی کَأَنَّ الْمَخَاوِفَ الَّتِيْ یَجِدُہَا أَمَانَ لَہٗ، وَالْغَافِلُ خَآئِفٌ مَعَ أَمْنِہٖ، حَتّٰی کَأَنَّ مَا ہُوَ فِیْہِ مِنَ الْأَمْنِ کُلُّہٗ مَخَاوِفُ، وَمَنْ لَہٗ أَدْنٰی حِسٍّ قَدْ جَرَّبَ ہٰذَا، وَاللّٰہُ الْمُسْتَعَانُ۔[1] [بلاشبہ اللہ تعالیٰ کا ذکر دل سے ہر قسم کے خوف کو لے جاتا ہے۔ امن کے حصول میں اس کی اثر افرینی بہت عجیب ہے۔ شدید ترین خوف میں مبتلا شخص کے لیے اللہ عزوجل کے ذکر سے زیادہ نفع والی کوئی چیز نہیں، کیونکہ اُس کے ذکر کے بقدر اسے امن حاصل ہوتا ہے اور اُس سے خوف دُور ہوتا ہے، یہاں تک کہ وہ خوف کی جگہوں میں اپنے لیے امن پاتا ہے۔ (اس کے برعکس ذکرِ الٰہی سے) غافل اپنے امن کے باوجود خوف زدہ ہوتا ہے، یہاں تک کہ (اُس کے لیے) ہر طرح کی امن والی جگہ گویا کہ خوف والی جگہیں ہوں۔ جس شخص میں معمولی شعور بھی ہے، اس نے بھی اُس بات کو آزمایا ہو گا۔ وَ اللّٰہُ الْمُسْتَعَانُ۔] مصیبتوں میں مبتلا ہر شخص پر لازم ہے، کہ وہ اللہ تعالیٰ کا ذکر کرے، تاکہ اللہ تعالیٰ اُس کے قلق و اضطراب کو ختم کر دیں اور اُسے اطمینان و سکون اور دیگر بہت سی برکتیں عطا فرمائیں۔ اے اللہ کریم! ہمیں، ہمارے بہن بھائیوں اور نسلوں کو اپنا بہت زیادہ ذکر کرنے کی توفیق عطا فرمائیے۔ آمین یَا ذَا الْجَلَالِ وَ الْإِکْرَامِ۔ 
Flag Counter