Maktaba Wahhabi

390 - 505
ii: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور حضراتِ صحابہ رضی اللہ عنہم کی ان کلمات کے ساتھ کی ہوئی فریاد کو بھی رب کریم نے شرفِ قبولیت عطا فرمایا، جیسے کہ انہوں نے خود ہی خبری دی: {فَانْقَلَبُوْا بِنِعْمَۃٍ مِّنَ اللّٰہِ وَ فَضْلٍ لَّمْ یَمْسَسْہُمْ سُوْٓئٌ وَّ اتَّبَعُوْا رِضْوَانَ اللّٰہِ وَ اللّٰہُ ذُوْ فَضْلٍ عَظِیْمٍ}[1] [پس وہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے بڑی نعمت اور فضل کے ساتھ لوٹے۔ انہیں کوئی تکلیف نہ پہنچی اور اُنہوں نے اللہ کی رضا کی اتباع کی اور اللہ تعالیٰ بہت بڑے فضل والے ہیں]۔ مصیبتوں میں جکڑے اور غموں کے ستائے ہوئے حضرات و خواتین ان کلمات کو حرزِ جان بنائیں، ان کے ساتھ اپنی زبانوں کو تر کر دیں۔ جس ذات بلند و بالا ذوالجلال و الإکرام نے اپنے خلیل و حبیب رحمہ اللہ اور حضرات صحابہ رضی اللہ عنہم کی داد رسی فرمائی، وہ آج بھی اپنے جاہ و جلال اور قوت و جبروت کے ساتھ لاچار، مضطر، ہر قسم کے سہاروں سے محروم اور بے کسوں کی فریاد رسی فرمانے والے ہیں۔ علّامہ سیوطی [حَسْبُنَا اللّٰہُ وَ نِعْمَ الْوَکِیْلُ] کی تفسیر میں رقم طراز ہیں: ’’فِیْہِ اِسْتِحْبَابُ ھٰذِہِ الْکَلِمَۃِ عِنْدَ الْغَمِّ، وَ الْأُمُوْرِ الْعَظِیْمَۃِ۔‘‘[2] [’’اس (آیت) میں غم اور سنگین معاملات کے وقت اس کلمہ (یعنی دعا کے پڑھنے) کا استحباب ہے۔‘‘] ب: امام ابن حبان نے حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے، (کہ) انہوں نے بیان کیا:
Flag Counter