Maktaba Wahhabi

368 - 505
(وَ مِمَّا لَمْ یَنْزِلْ): یعنی اُسے اس سے پھیر دیتے اور دُور کر دیتے ہیں یا اُس (مصیبت) کے اُسے پہنچنے سے پہلے اُس کی ایسی مدد فرماتے ہیں، کہ جب وہ آتی ہے، تو اُس کا بوجھ ہلکا ہو جاتا ہے۔ (فَعَلَیْکُمْ عِبَادَ اللّٰہِ بِالدُّعَآئِ): یعنی جب دعا کی یہ شان (و عظمت) ہے، تو اے اللہ تعالیٰ کے بندو! دعا کو چمٹ جاؤ۔‘‘] ۴: امام احمد نے ابو تمیمہ کے حوالے سے اُن کی قوم کے ایک آدمی رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے، کہ: بلاشہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاں آئے۔ یا انہوں نے بیان کیا: ’’میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس تھا، اُن کے ہاں ایک شخص آیا اور کہا: ’’أَنْتَ رَسُوْلُ اللّٰہِ- صلي اللّٰه عليه وسلم -؟‘‘ [’’(کیا) آپ اللہ تعالیٰ کے رسول- صلی اللہ علیہ وسلم- ہیں؟‘‘ یا اس نے کہا: ’’أَنْتَ مُحَمَّدٌ صلي اللّٰه عليه وسلم ؟‘‘ [’’کیا آپ محمد- صلی اللہ علیہ وسلم- ہیں؟‘‘ تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے جواب میں فرمایا: ’’نَعَمْ۔‘‘ ’’ہاں۔‘‘ اُس نے پوچھا: ’’فَإِلَامَ تَدْعُوْ؟‘‘ ’’آپ کس کی طرف بُلاتے ہیں؟‘‘ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے جواب دیا: ’’ أَدْعُوْ إِلَی اللّٰہِ عَزَّوَجَلَّ وَحْدَہٗ: مَنْ إِذًا کَانَ بِکَ ضُرٌّ، فَدَعَوْتَہٗ،کَشَفَہٗ عَنْکَ،
Flag Counter