Maktaba Wahhabi

351 - 505
[’’وہ اپنے سینے کے بل (اپنی منزل کی جانب مزید) آگے بڑھا۔‘‘) ایک تیسری روایت میں ہے: ’’فَأَوْحَی اللّٰہُ إِلَی ہٰذِہٖ: أَنْ تَبَاعَدِيْ، وَإِلٰی ہٰذِہٖ أَنْ تَقَرَّبِيْ۔‘‘[1] [پس اللہ تعالیٰ نے اُسے (یعنی اُس کے روانہ ہونے والی جگہ کو) حکم دیا: ’’یہ کہ دُور ہو جاؤ۔‘‘ اور اس (جگہ) کو (جہاں وہ جا رہا تھا، حکم دیا): ’’کہ قریب ہو جاؤ۔‘‘] ایک چوتھی روایت میں ہے: [’’وَقَالَ: ’’قِیسُوا مَا بَیْنَہُمَا۔‘‘ فَوُجِدَ إِلَی ہَذِہٖ أَقْرَبَ بِشِبْرٍ، فَغُفِرَ لَہُ۔‘‘][2] [’’اور اس (فیصلہ کرنے والے) نے کہا: ’’ان دونوں (مقامات) کے درمیان پیمائش (کر کے موازنہ) کر لیجیے۔‘‘ تو وہ اُس (یعنی جہاں وہ جا رہا تھا) کے ایک بالشت (کے برابر) زیادہ قریب تھا، تو اُسے معاف کر دیا گیا۔‘‘] اس حدیث سے جہاں یہ معلوم ہوتا ہے، کہ گناہوں کی کثرت توبہ کی راہ میں رکاوٹ نہیں، وہاں یہ بھی معلوم ہوتا ہے، کہ اگر اللہ تعالیٰ چاہیں، تو توبہ سے حقوق العباد بھی معاف فرما دیتے ہیں۔ صحیح مسلم کی روایت پر علامہ نووی نے حسبِ ذیل عنوان تحریر کیا ہے: [بَابَ قُبُوْلِ تَوْبَۃِ الْقَاتِلِ، وَ إِنْ کَثُرَ قَتْلُہٗ]۔[3] [قاتل کی توبہ کی قبولیت کے متعلق باب، اگرچہ اُس کے قتل بہت زیادہ ہوں۔]
Flag Counter