Maktaba Wahhabi

247 - 505
ہَاجَرَ۔‘‘ قَالَ أَبُو ہُرَیْرَۃَ: ’’تِلْکَ أُمُّکُمْ یَا بَنِيْ مَآئِ السَّمَائِ۔‘‘[1] ’’ایک دن وہ (یعنی حضرت ابراہیم علیہ السلام ) اور (ان کی زوجہ) سارۃ جابر حکمرانوں میں سے ایک جابر کے ہاں (یعنی اس کے علاقے میں) آئے۔ اُس (حاکم) سے کہا گیا: ’’بلاشبہ یہاں ایک آدمی (آیا) ہے، جس کے ہمراہ دنیا کے حسین ترین لوگوں میں سے ایک خاتون ہے۔‘‘ ’’پس اُس (ظالم حاکم) نے اُنہیں (یعنی حضرت سارہ کو) بُلوایا۔ جب وہ اُس کے پاس تشریف لے گئیں، تو اُس نے انہیں اپنے ہاتھ سے پکڑنا چاہا، لیکن (فوراً ہی) پکڑ لیا گیا۔ وہ کہنے لگا: ’’میرے لیے اللہ تعالیٰ سے دعا کیجیے اور میں آپ کو کوئی نقصان نہیں پہنچاؤں گا۔‘‘ چنانچہ انہوں نے دعا کی اور وہ چھوڑ دیا گیا۔ اس نے پھر دوسری مرتبہ انہیں پکڑا (یعنی پکڑنے کا ارادہ کیا،) تو پہلے کی طرح یا اس سے بھی سخت صورت میں پکڑا گیا۔ وہ پھر کہنے لگا: ’’میرے لیے اللہ تعالیٰ سے دعا کیجیے اور میں آپ کو ضرر نہیں پہنچاؤں گا۔‘‘ انہوں نے دُعا کی اور وہ چھوڑ دیا گیا۔ اُس نے اپنے کسی خدمت گار کو بلا کر کہا: ’’تم میرے پاس کسی انسان کو نہیں لائے ہو۔ بلاشبہ تم تو میرے پاس سرکش جن کو لائے ہو۔‘‘ اس نے انہیں (یعنی بی بی سارہ کو) خدمت کے لیے ہاجر دی۔
Flag Counter