Maktaba Wahhabi

248 - 306
جو لوگ تینوں کا حکم جاری کر کے حلالہ کروانے کی دعوت دیتے ہیں۔وہ فعل حرام سر انجام دینے میں ممدومعاون ہیں، انھیں اللہ تعالیٰ کے عذاب سے ڈرنا چاہیے۔ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے: (لَعَنَ اللّٰهُ الْمُحَلِّلَ، وَالْمُحَلَّلَ لَهُ) [1] ’’حلالہ کرنے اور کروانے والے دونوں پر اللہ کی لعنت ہو۔‘‘ سیدنا فاروق اعظم رضی اللہ عنہ کا ارشاد ہے: ’’اللہ کی قسم! اگر میرے پاس حلالہ کرنے اور کروانے والا لایا گیا تو میں اسے رجم کردوں گا۔‘‘[2] سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہ کا فتوی ہے کہ: ’’حلالہ کرنے والا مرد اور عورت اگر بیس سال اکٹھے رہیں تو وہ زنا ہی کرتے رہیں گے۔‘‘[3] نیز فرماتے ہیں: ’’ہم حلالے کودورنبوی صلی اللہ علیہ وسلم میں زنا شمار کرتے تھے۔‘‘[4] حلالہ اور طلاق ثلاثہ کے بارے میں یہی مؤقف بریلوی عالم پیر کرم شاہ بھیروی مرحوم کا بھی تھا۔انھوں نے اپنی تفسیر ضیاء القرآن میں حلالے کی خوب مذمت کی ہے اور طلاق کے موضوع پر اپنے رسالہ ’’دعوت فکرو نظر’‘میں مندرج’’’مجموعة مقالات علميه (243) ‘‘میں رقمطراز ہیں: ’’حلالہ کا دروازہ دکھلانے والے کو اس وقت اپنے غیور رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی وہ حدیث فراموش ہوجاتی ہے۔( لَعَنَ اللّٰهُ الْمُحَلِّلَ، وَالْمُحَلَّلَ لَهُ) ’’حلالہ
Flag Counter