Maktaba Wahhabi

157 - 306
آپ نے جو صورتحال بیان کی ہے تو ہم یہی کہنا چاہیں گے کہ آپ حق کا ساتھ دیں اور باطل کو خیر باد کہہ کر اس سے کنارہ کش ہوجائیں،اسی میں بھلائی اورعافیت ہے۔اگر آپ کا خاوند پر حق ہے اورآپ کا باپ غلط ہے تو خاوند کا ساتھ دیجئے اور باپ کو اچھے طریقے سے سمجھائیے،اگروہ آپ کی بات مان لے بہتر ورنہ اس کا ساتھ چھوڑدیجئے اور اگرآپ کا باپ حق پر ہے اور آپ کاخاوند غلط راستے پر چل رہا ہے تو اپنے باپ کا ساتھ دیجئے اورخاوند کو پیار اور خلوص کے ساتھ سمجھائیے۔آپ حق کا ساتھ دیجئے اور باطل راستے پر چلنے والے کو احسن طریقے سے سمجھائیے۔ ہم آپ سے یہ کہنا چاہتے ہیں کہ آپ فریقین کے درمیان اصلاح اور صلح کی کوشش کریںِ،شاید کہ اللہ تعالیٰ آپ کی کوشش سے خیر اور بھلائی کے دروازے کھول دے اور آپ کے ہاتھوں ی کارِخیر ادا ہو،اللہ تعالیٰ آپ کو اس کوشش پر اجر دے گا۔لوگوں کے درمیان اصلاح وصلح کی کوشش خصوصاً رشتہ داروں کے درمیان بہت بڑی نیکی ہے۔اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ’’ان کی اکثر سرگوشیوں میں خیر نہیں ہوتی مگر جو کہ صدقہ اور نیکی کا حکم دے یا لوگوں کے درمیان صلح کے لیے ہو۔ ‘‘[1] ہم فریقین کو بھی یہ نصیحت کرنا چاہیں گے کہ وہ اللہ کا خوف کریں اور اللہ کا تقویٰ اختیار کریں۔انہیں اسلامی اخوت اور رواداری کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔وہ قرابت داری اور رشتہ داری کا تعلق ملحوظ خاطر رکھیں،وہ جھگڑے اور نزاع کو ختم کرنے کی کوشش کریں، جوحق پر ہے وہ بھی اخلاق کا مظاہرہ کرے اور جو غلط راستے پر ہے وہ دانش مندی سے اپنی ضدی چھوڑدے۔یہی مسلمانوں کی جماعت کا طرزِ عمل ہے۔وہ خواہشات کی پیروی کرتے ہوئے شیطان کو خوش نہ کریں۔انہیں چاہیے کہ وہ شیطان کے شر سے اللہ تعالیٰ کی پناہ طلب کریں اور لڑائی کو ختم کرنے کی کوشش کریں۔(صالح فوزان) خاوند یا والدین میں سے کس کی اطاعت کروں؟ سوال۔محترم شیخ صاحب! میں اس بات سے بخوبی آگاہ ہوں کہ بیوی پر خاوند کی اطاعت
Flag Counter