Maktaba Wahhabi

178 - 306
حالت درست فرمائے، آمین۔(علماء کمیٹی) خاوند کی بے رخی کا کیسے علاج کروں؟ سوال۔ میرا خاوند دیندار اور اچھے اخلاق کا مالک ہے مگر وہ مجھے میں کوئی خاص دلچسپی نہیں لیتا۔ جونہی گھر میں داخل ہوتا ہے تو اس کا چہرہ اتر جاتا ہے، تیوری چڑھ جاتی ہے اور اس کا دل تنگ ہو جاتا ہے۔ آپ شاید یہ کہیں کہ پھر میں ہی اس بیماری کا سبب ہوں، مگر اللہ شاہد ہے کہ میں اس کے تمام حقوق اور سکون و اطمینان کا پورا خیال رکھتی ہوں اور پوری کوشش کرتی ہوں کہ وہ مجھے سے خوش رہے، مگر ایسا نہیں ہوتا۔ وہ اپنے دوستوں کے ساتھ خوش رہتا ہے، ہنستا کھیلتا اور خوش گپیاں لگاتا ہے مگر جونہی میں اس معاملے میں بات کرنے کی کوشش کرتی ہوں تو غصے میں آ جاتا ہے، میں اس اذیت سے تنگ آچکی ہوں۔ میں نے کئی بار گھر چھوڑنے کی کوشش کی لیکن میں نے ایسا نہیں کیا۔ فضیلۃ الشیخ! اگر میں گھر چھوڑدوں اور اپنی اولاد کی تربیت اور ان کے کھانے پینے کا خود بندوبست کروں تو میں گنہگارہوں گی یا نہیں؟ یا پھر گھر میں رہ کر اس کی بے رخی کا سامنا کروں،آپ کیا حکم دیتے ہیں؟ جواب۔ یقیناً اسلام نے میاں بیوی دونوں کو ایک دوسرے کے ساتھ حسن سلوک اور حسن معاشرت کا حکم دیا ہے۔اسلام چاہتا ہے کہ میاں بیوی ایک دوسرے سے محبت اور پیار کے ساتھ زندگی گزاریں۔ بیوی خاوند پر فریفتہ ہو تو خاوند بھی بیوی پر جان فدا کرتا ہو، کیونکہ اللہ فرماتے ہیں: ’’اور ان(بیویوں) کے ساتھ بہترین زندگی گزارو۔‘‘[1] سرور کونین حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے: ’’نیکی حسن خلق کا نام ہے۔‘‘[2] اور فرمایا: ’’چھوٹی سی نیکی کو بھی حقیر نہ جانو اگرچہ تو اپنے بھائی کو ہشاش بشاش چہرے
Flag Counter