Maktaba Wahhabi

49 - 306
نکاح صحیح بھائی کی مطلقہ سے نکاح اور پہلی اولاد کا حکم سوال۔میری سابقہ بیوی میرے بھائی کے نکاح میں آئی مگر ان دونوں میں خلوت میسر نہیں آسکی اور وہ دونوں ایک دوسرے کے قریب بھی نہیں گئے۔میرے بھائی کے دوسری بیوی سے بچے ہیں کیا یہ بچے میری سابقہ بیوی کے محرم شمار ہوں گے یا نہیں؟مذکورہ بیوی سے میری چند بیٹیاں ہیں کیا میری ان بچیوں کا نکاح میرے بھائی کے بیٹوں سے ہوسکتا ہے یا نہیں؟شرعی رہنمائی واضح کردیں۔اللہ آپ کو جزائے خیر عطا فرمائے۔(آمین) جواب۔آپ کے بھائی کی اولاد اپنے باپ کی بیوی کے محرم ہی شمار ہوں گے،اگرچہ ان دونوں کا تعلق قائم نہیں ہوسکا بشرط یہ کہ ان کا نکاح ہوا ہو البتہ اس عورت کی وہ بچیاں جو موجودہ خاوند کے علاوہ کسی اور سے ہیں وہ مذکورہ لڑکوں کے لیے حلال ہیں۔ وصلي اللّٰه علي النبي واله واصحابه (عبدالله جبرين) بیوی کی وفات کے بعد اس کی بھانجی سے نکاح سوال۔جب ایک شخص کی اہلیہ وفات پاجائے تو کیا وہ اس کے بعد بیوی کی بھانجی یا بھتیجی سے نکاح کرسکتا ہے؟ جواب۔بیوی کی موجودگی میں اس کی بھانجی اور بھتیجی سے نکاح حرام ہے،البتہ عدم موجودگی میں نکاح ہوسکتا ہے۔خواہ وہ عدم موجودگی بوجہ وفات ہو یا طلاق وخلع کی صورت میں ہو۔ایک وقت میں دونوں کو نکاح میں اکٹھا رکھنا منع ہے۔سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’کسی عورت سے اس کی پھوپھی اور خالہ کی موجودگی میں نکاح نہ کیا جائے۔‘‘[1] سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں:
Flag Counter