Maktaba Wahhabi

131 - 306
اصلاح بیوی اس صورتحال میں بیوی کو سمجھائیے سوال۔ میری بیوی زبردست جھگڑا لوہے، میں جب بھی گھر آتا ہوں تو شومی قسمت کہ جلی کئی باتوں کے علاوہ کچھ سننے کو نہیں ملتا۔ وہ اکثر کہتی ہے کہ میرے گھر میں کوئی بھلائی اور بہتری میسر نہیں آسکی حالانکہ یقین کیجئے کہ میں کوشش کرتا ہوں کہ اس کا خیال رکھو اور جہاں تک ممکن ہو اس کو زندگی کی ہر سہولت دے سکوں، مگر سلوک اور پیار کے چند بول سننے کو میرے کان ترس گئے ہیں۔ اس حالت میں میرے لیے آپ کیا حکم دیتے ہیں؟ یادرہے کہ جب بیوی محترمہ کا غصہ بلندیوں کو چھورہا ہوتو وہ مجھے ملامت کرنے سے بھی قطعاً گریز نہیں کرتی۔ جواب۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے عورتوں کی عادات بیان کرتے ہوئے فرمایا: ’’وہ اپنے خاوندوں کی ناشکری کرتی ہیں اور احسان فراموشی سے کام لیتی ہیں،اگر تم اپنی بیوی سے ایک لمبا عرصہ حسن سلوک کرتے رہو(اس کے بعد) وہ تم سے کوئی(تنگی یا ناپسندیدہ) چیز دیکھے گی تو کہے گی ’’ میں نے تجھ سے (آج تک) کوئی بھلائی دیکھی ہی نہیں۔‘‘[1] نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بھی فرمایا عورتوں کی اکثریت جہنم کا ایندھن ہے۔اس لیے آپ اپنی بیوی کو اچھے اور بہترین انداز میں سمجھانے کی کوشش کریں۔ اسے آگ کے عذاب سے ڈرائیں اور ناشکری کا خوفناک انجام واضح کرنے کی کوشش کریں۔ آپ اس کے ساتھ جو نیک سلوک روار رکھے ہوئے ہیں وہ بھی اچھے طریقے کے ساتھ باور کروائیں، شاید کہ اس کے دل میں کوئی بات اتر جائے۔آپ اسے احسان فراموشی کے خطرات سے بھی آگاہ کریں۔ اگر اتنا کچھ کرنے کے باوجود وہ ٹس سے مس ہونے کے لیے تیار نہ ہو تو بھی آپ اپنا اجر اللہ تعالیٰ کے ہاں تیار پائیں گے کیونکہ آپ اپنا فرض اچھے طریقے سے ادا کر رہے ہیں بلکہ اس سے بڑھ کر نیک سلوک کر رہے ہیں۔ اللہ تعالیٰ آپ کا حامی وناصر ہو۔(عبد اللہ جبرین)
Flag Counter