Maktaba Wahhabi

210 - 306
رہے یہ اس کے ساتھ رہے۔ یہ فتنہ و فساد سے بچنے کے لیے زیادہ اچھا ہے۔ اگر یہ عورت وہاں پر اپنے پردے کا خیال رکھے گی، اپنی عزت کی حفاظت کرے گی تو ان شاء اللہ اس میں کوئی حرج نہیں، اس کا خاوند بھی اس کے ساتھ ہے۔ اگر وہ اکیلا جاتا ہے تو یہ میاں بیوی دونوں کے لیے نقصان دہ ہے اور اگر بیوی اکیلی ہے تو یہ اس کے لیے بھی باعث ضرر ہے۔(ابن عثیمین) میاں بیوی کا ایک بستر پر سونا سوال۔ میرے خیال میں میاں بیوی کو ایک بستر پر نہیں سونا چاہیے اور ایسا کرنا سنت نہیں ہے۔ جبکہ بعض دوست اس سے اختلاف کرتے ہیں۔ براہ کرم شرعی رہنمائی واضح کردیں۔ جواب۔بخاری، مسلم اور دیگر کتب کی بہت سی احادیث دلیل ہیں کہ میاں بیوی کا ایک ساتھ ایک بستر پرسونا سنت ہے۔ ’’سیدنا علی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے چکی چلانے کی وجہ سے اپنے ہاتھوں پر چھالے پڑجانے کی شکایت کی۔ اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس کچھ قیدی آئے۔ سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنہاتشریف لائیں مگر آپ صلی اللہ علیہ وسلم موجود نہیں تھے۔ ان کی ملاقات اُم المومنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے ہوئی۔ جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے تو اُم المومنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے آنے کی خبر دی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے گھر تشریف لائے جبکہ ہم اپنے بستروں پر لیٹ چکے تھے۔ میں(آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھ کر) کھڑا ہونے لگا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اپنی جگہ پر ہی لیٹے رہو۔ اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہم دونوں کے درمیان بیٹھ گئے۔ میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے قدموں کی ٹھنڈک اپنے سینے میں محسوس کی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو کچھ تم نے طلب کیا ہے کیا میں تم کو اس سے بہتر بات نہ بتاؤں ؟ جب تم سونے کی غرض سے بستر پردراز ہو تو34مرتبہ اللّٰه أكبر33مرتبہ سبحان الله اور 33دفعہ الحمدلله کہہ لیا کرو۔ یہ عمل تمھارے لیے ایک خادم سے کہیں بہتر ہے۔‘‘ [1](علماء کمیٹی سعودی عرب)
Flag Counter